پاکستان سپر لیگ، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین میچ کے لئے شہر اور سٹیڈیم کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات، نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس کو ریڈ زون قرار

منگل 20 مارچ 2018 22:43

پاکستان سپر لیگ، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین میچ کے لئے ..
لاہور۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) پاکستان سپر لیگ کے پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مابین قذافی سٹیڈیم لاہور میں ہونے والے میچ کے لئے شہر اور سٹیڈیم کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،نشتر پارک سپورٹس کمپلیکس کو ریڈ زون قرار دیدیا گیا تھا ۔ ہیلی کاپٹر سے سرویلنس اور نہر میں کشتیوں سے بھی پٹرولنگ کیئے جانے کا بھی بندوبست تھا ۔

پولیس، ڈولفن، پیرو سمیت دیگر قانون نافذ کرنیوالے 18 ہزار سکیورٹی اہلکار ڈڈیوٹی پر تعینات تھے۔ پاکستان سپر لیگ کیلئے تمام کھلاڑیوں کے 2 روٹس بنائے گئے تھے۔سول سیکرٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا تھا جسے لمحہ بہ لمحہ صورتحال کو مانیٹر کرنے کی ہدایت کی گئی تھی دوسرے اضلاع سے ڈی پی اوز بھی لاہور طلب کر لئے گئے تھے جو سی سی پی او لاہور کے تحت کام کررہے تھے شہریوں کو سٹیڈیم تک لانے کیلئے شٹل سروس کا بھی اہتما م کیا گیا ۔

(جاری ہے)

مال روڈ سے قذافی سٹیڈیم تک کا علاقہ سجادیا گیا تھا ۔سیف سٹیز اتھارٹی کی طرف سے ائیر پورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے سٹیڈیم کے روٹس کی سکیورٹی کیمروں کی مدد سے مانیڑنگ کا انتظام کیا گیا تھا ۔ ٹیموں کے روٹس اورسٹیڈیم پر 300 کیمروں کی مدد سے چوبیس گھنٹے مانیڑنگ کی جاتی رہی ۔ مانیڑنگ کے لیے 75 پولیس کمیونیکشن آفیسرز پرمشتمل تین ٹیمیں تشکیل دیدی گئی تھیں PSL میچوں کے دوران ٹیموں کے روٹس اور سٹیڈیم کے اطراف میں موبائل کمانڈ سنٹر اور ڈرون کیمرہ کی مدد سے بھی سرویلنس کی جاتی رہی ۔

اس دوران فیلڈ میں موجود ایس پیزاور ڈی ایس پیز کو ایم ٹی ڈی ہینڈ سیٹ بھی فراہم کیے گئے تھے۔ میچ دوران ڈولفن پولیس اور پی آر یو کی گاڑیوں کو روٹس پر مسلسل نگرانی کی ہدایت تھی ۔ جبکہ ٹریفک پولیس نے بھی میچز کے دوران ٹریفک کے بہترین انتظامات کو حتمی شکل دی ہوئیتھی ، رمل روڈ،جیل روڈ، کینال روڈ،ایم ایم عالم روڈ ٹریفک کیلئے کھلیں رہیں ، رانگ پارکنگ کے خاتمہ کیلئی27فوک لفٹر،6بریک ڈاؤنز بھی تعینات کیئے گئے تھے ۔

گاڑی خراب ہونے کیصورت میں مدد کیلئے موبائل ورکشاپ بھی تعینات،میچ کے دوران ایک ٹریفک مانیٹرنگ روم،کنٹرول روم بھی قائم کیا گیا چنگ چی اور آٹو رکشے LNG/LPG اور CNG گاڑیوں کی پارکنگ ایریا میں داخلہ ممنوع تھا شہری کو پارکنگ اورا سٹیڈیم میں داخلے کیلئے ٹریفک وارڈنزکی راہنمائی حاصل تھی ۔شہری متبادل راستوں کی معلومات حاصل کرنے کیلئے سٹی پولیس ہیلپ لائن 15 پر کال بھی کر سکتے تھے ۔

راستہ ایپ، ٹریفک پولیس ریڈیوFM88.6سے شہریوں کو لمحہ بہ لمحہ ٹریفک صورتحال سے آگاہ کیا جا تا رہا۔بم ڈسپوزل یونٹ اور محکمہ ہیلتھ کے حکام کی بھی ڈیوٹیاں لگ چکی ہیں جبکہ سٹیڈیم کی حدود میں عارضی ہسپتال کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔سٹیڈیم میں شائقین کے داخلے کے لئے 12انٹری پوائنٹس تھے ۔ جہاں پرتماشائیوں کو مکمل تلاشی کے بعد سٹیڈیم میں داخل ہونے دیا گیا۔30اہلکار تماشائیوں کی تلاشی پر معمور کیئے گئے تھے جو کہ بارش کے باوجود اپنی فرائض سر انجام دیتے رہے ۔