کسی مخصوص شخص کونشانہ بنانا درست نہیں ہے، صدر مملکت

سپریم کورٹ نےکئی لوگوں کوتوہین عدالت کی سزا دی اورکچھ کونہیں دی، یہ سب چیزیں وقتی ہیں سب ٹھیک ہوجائیگا،جو دولت باہر ہےضروری نہیں کہ ساری لوٹی ہوئی ہو،ایسے نہیں کہنا چاہیےتمام دولت لوٹی ہوئی ہے۔صدرممنون حسین کی میڈیا سےگفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 16 اپریل 2018 16:11

کسی مخصوص شخص کونشانہ بنانا درست نہیں ہے، صدر مملکت
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اپریل 2018ء) : صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ کسی مخصوص شخص کونشانہ بنانا درست نہیں ہے، سپریم کورٹ نے کئی لوگوں کوتوہین عدالت کی سزا دی اور کچھ کونہیں دی، یہ سب چیزیں وقتی ہیں سب ٹھیک ہوجائے گا، ایسے نہیں کہنا چاہیے جو دولت باہر ہے وہ لوٹی ہوئی ہے۔ انہوں نے آج یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ آفس کے انتظامات اچھے تھے۔

یہ پتانہیں معمول میں بھی ایسے ہی انتظامات ہوتے ہیں۔ ملک میں انتخابات وقت پرہوتے نظرآرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کواپنی حدود میں وہ کرکام کرنا ہوگا۔ادارے اپنی حدود میں رہ کرکام کریں گے توکسی کوبھی شکایت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جو دولت باہر ہے ضروری نہیں کہ ساری لوٹی ہوئی ہو۔

(جاری ہے)

بے شمار لوگوں کی اپنی دولت بھی ہے۔ کچھ لوگوں کی لوٹی ہوئی دولت باہر ہے۔

لیکن ایسے نہیں کہنا چاہیے جو دولت باہر ہے وہ لوٹی ہوئی ہے۔ممنون حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کئی لوگوں کوتوہین عدالت کی سزا دی اور کچھ کونہیں دی۔ کسی مخصوص شخص کونشانہ بنانا درست نہیں ہے۔ صدرمملکت نے واضح کیا کہ یہ سب چیزیں وقتی ہیں سب ٹھیک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کوشش بھی کروں توسیاسی جماعتیں ملکربیٹھ جائیں۔

سیاستدان کوئی بچے تو نہیں کہ انہیں سمجھایا جائے۔ سیاستدان سمجھ دار ہیں۔ سیاسی جماعتوں کوخود ملکرکام کرنا چاہیے جوملکی مفادمیں ہو۔ سی پیک اورملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ایسےعمل میں حصہ نہیں لینا چاہیے جس سےملکی ترقی میں رکاوٹ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ انڈونیشیاء اور ملائیشیاء میں بھی ہے۔ایمنسٹی اسکیم انڈونیشیاء میں بھی ہے۔ واضح رہے صدر ممنون حسین کا خاتون اول کے ہمراہ پاسپورٹ آفس کا دورہ کیا۔ صدر ممنون خاتون اول کےپاسپورٹ کے لیے پاسپورٹ آفس پہنچے۔صدر اور خاتون اول نےپاسپورٹ کیلیےدرخواست پراسس کرائی.

متعلقہ عنوان :