دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پارلیمنٹ اور ممبر سے جنگ لڑنے کی ضرورت ہے ، میر سرفراز بگٹی

دہشتگردوں نے پاکستان کی مذہبی بنیاد کو ڈھال بنا کر حملہ کیا ہے ،صوبائی وزیرداخلہ

پیر 16 اپریل 2018 20:47

دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پارلیمنٹ اور ممبر سے جنگ لڑنے کی ضرورت ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2018ء) صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لئے پارلیمنٹ اور ممبر سے جنگ لڑنے کی ضرورت ہے ،دہشتگردوں نے پاکستان کی مذہبی بنیاد کو ڈھال بنا کر حملہ کیا ہے وہ پاکستان کو بلوچستان کے ذریعے غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں جس میں انہیں کبھی کا میاب نہیں ہونے دیں ،یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی جنگ میںبلوچستان کی ہزارہ برادری کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ انہیں شناخت کرنا آسان اور انکے خلاف فرقہ واریت کو ڈھال بنا یا گیا، یہ کیسی بات ہے کہ جھنگ میں شیعہ مسلمان ہے او رکوئٹہ آکر وہ کافر ہو جا تا ہے ایک منظم سازش کے تحت پا کستان پر مذہب کے نام پر جنگ مسلط کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ ہشتگرد پا کستان کو بلوچستان کے ذریعے غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 60ہزار پاکستانیوں نے بغیر رنگ ،نسل ،فرقہ قربانی دی ہے اس جنگ میں ہر طبقے کے لوگوں کو نشانہ بنا یا گیا جس سے واضع ہوتا ہے کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب یا قوم نہیں وہ یہ سب ملک دشمن عناصر کے کہنے پر کر رہے ہیں،میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگردی کا مکمل خاتمہ تبھی ممکن ہے جب ہم پارلیمنٹ اور ممبر سے اسکے خلاف جنگ لڑ یں گے اور اس کے لئے پوری قوم کو متحدہو نا ہوگا