قومی اقتصادی کونسل بجٹ کی منظوری نہیں دیتی،آئین میں اس کا کردار مشاورتی نوعیت کا ہے، ترقیاتی بجٹ فنانس بل کا حصہ ہوتا ہے، جس کی منظوری قومی اسمبلی سے لی جاتی ہے،

وفاقی وزیر داخلہ و ترقی و منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال

بدھ 25 اپریل 2018 00:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2018ء) وفاقی وزیر داخلہ و ترقی و منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل بجٹ کی منظوری نہیں دیتی، اس کا آئین میں کردار مشاورتی نوعیت کا ہے، ترقیاتی بجٹ فنانس بل کا حصہ ہوتا ہے۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ فنانس بل کا حصہ ہوتا ہے جس کی منظوری قومی اسمبلی سے لی جاتی ہے، تینوں وزرائے اعلی کا موقف تھا کہ بجٹ تین ماہ کیلئے بنایا جائے جبکہ وفاقی بجٹ پورے سال کیلئے بنانا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی حکومت تین ماہ کیلئے ٹیکس اور پالیسی نہیں لاگو کر سکتی، 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی سکیمیں وفاق کے دائرہ کار سے نکل چکی ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی بجٹ کا بڑا حصہ اب قومی انفراسٹرکچر تک محدود ہے، بعض صوبے صوبائی دارہ کار کی سکیمیں ترقیاتی بجٹ میں شامل کروانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ صوبوں کیلئے ہمیشہ خصوصی فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں، حکومت نے بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کیلئے ریکارڈ فنڈز جاری کئے ہیں۔