کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سے چالیس فیصد ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی ہے ،شرجیل میمن،سندھ میں غیر قانونی سمیں سیلولر کمپنیز نے بند نہ کیں تو سندھ کی تمام موبائل سموں کے دوبارہ اجراء کا حکم دے کر ریکارڈ مرتب کریں گے ، متحدہ کے رکن قومی اسمبلی ولی خان بابر کے قاتلوں کے وکیل ہیں جن کے تاخیری حربوں سے کیس حل نہیں ہو رہا ہے، وہ سندھ حکومت پر الزام تراشی بند کریں، ارباب غلام رحیم کے دور میں 45 پیرول پر رہا کئے گئے خطرناک سیاسی قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، امن ومان کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ

جمعرات 2 جنوری 2014 03:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جنوری۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ متحدہ قومی وومنٹ کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ ، صحافی ولی خان بابر کے قاتلوں کے وکیل ہیں جن کے تاخیری حربوں سے ولی بابر کیس حل نہیں ہو رہا ہے، وہ سندھ حکومت پر الزام تراشی بند کریں،سندھ میں غیر قانونی سمیں سیلولر کمپنیز نے بند نہ کیں تو سندھ کی تمام موبائل سموں کے دوبارہ اجراء کا حکم دے کر ریکارڈ مرتب کریں گے ، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن سے چالیس فیصد ٹارگٹ کلنگ کم ہوئی ہے ، ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کے دور میں 45 پیرول پر رہا کئے گئے خطرناک سیاسی قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،خطرناک قیدیوں کو پیرول پر رہائی دینے والے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کے خلاف کارروائی کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والے امن ومان کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دے رہے تھے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اجلاس میں رینجرز ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارو ں نے موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفنگ دی ۔ اجلاس میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی جس میں 4ستمبر سے شروع ہونے والے ٹارگٹڈ آپریشن میں 12ہزار کے قریب گرفتار ملزمان کے عدالتی کاروائی میں تاخیر اور دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے بنائے گئے قانون پر عملدرآمد پر بھی بات ہوئی ۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بنائے گئے قانون پر عملدرآمد نہیں ہو رہا قانون کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت ایک ہفتہ میں تعین کرے گی کہ ملزم کو گرفتار کرنا ہے یا رہا کرنا ہے جبکہ قانون کے مطابق دہشت گردی کی دفعات میں گرفتار ملزمان کے مقدمات کا التواء کا شکار نہیں ہوں گے لیکن ولی خان بابر قتل کیس سمیت دیگر مقدمات میں وکیل کے تاخیری حربہ سے سماعت بار بار ملتوی کرنا پڑ رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سندھ حکومت کے نمائندے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے ملاقات کریں گے اور عدالتوں میں مقدمات کے غیر ضروری التواء پر بات کریں گے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ غیرقانونی سمزکی تصدیق ہوئی تومیرے نام پربھی 7سم نکلیں،موبائل فون کمپنیاں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کررہی ہیں،موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی جائے گی جس میں تمام جاری کردہ سموں کو دوبارہ تصدیق کے بعد جاری کرنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جائے گاجبکہ جاری کی گئی غیر قانونی سموں کا ریکارڈ بھی معلوم کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن سے چالیس فیصد ٹارگٹ کلنگ میں کمی ہوئی ہے اجلاس میں پولیس کے لیے بلٹ پروف جیکٹس، ہیلمٹ اور دیگر آلات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ہائی پروفائل مقدمات میں نامور وکیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ جلد جیل خانہ جات سے اجلاس کریں گے، اور جیلوں میں موجود جرائم پیشہ عناصر کا نیٹ ور ک کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی جیلوں میں موجود خطرناک قیدیوں کو سندھ کے دیگر ااضلاع میں بھیجا جائے گا جبکہ زیادہ خطرناک قیدیوں کو دوسرے صوبے منتقل کیا جائے گا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اجلاس میں 45پیرول قیدیوں کو چھوڑنے کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے اور قانون نافذ کرنے ادارے قتل اقدام قتل کی وارداتوں میں ملوث 45پیرول پر چھوڑے گئے مجرموں کو تلاش کررہے ہیں اور اگر یہ مجرم ملک سے فرار ہوگئے ہیں تو وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات کے بعداشتہاری ملزمان کے سر کی قیمت وزارت داخلہ جلد جاری کرے گی جبکہ خطرناک قیدیوں کی فہرست اور تصاویر اخبارات میں دی جائیں گی ۔ پیرول پر رہا کئے گئے ملزمان کی سرپرستی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے بارے میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیرول پر رہا کئے گئے 45مجرموں کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے تاہم کچھ مجبوریوں کے باعث سیاسی جماعت کا نام نہیں لے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ 2004ء میں 45مجرموں کواس وقت کے وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم اور وزیرداخلہ رؤف صدیقی کے حکم پر رہا کیا گیا تاہم موجودہ سندھ حکومت میں ارباب رحیم اور رؤف صدیقی کے خلاف کارروائی کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیماڑی کا واقعہ افسوسناک ہے پولیس نے بروقت کارروائی کرکے دو مجرموں کو پکڑ لیا جبکہ دیگر ملزمان کے خلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔

انہو ں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ کی جانب سے سندھ حکومت پر الزام لگانا درست نہیں ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی سلمان مجاہد بلوچ صحافی ولی خان بابر کے قاتلوں کے وکیل ہیں اور انہی کے اقدامات کے باعث ولی خان بابر کیس تاحال التواء کا شکار ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کراچی میں حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران ایسے ہتھیار بھی برآمد ہوئے جن سے سنی بھی قتل ہوئے اور شیعہ بھی قتل ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کراچی میں قتل وغارت گری میں ایک ہی گروپ ملوث ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ کے کسی بھی ضلع میں جرائم کی واردات ہوگی تو قانون نافذ کرنے والے ادارے کارروائی کریں گے۔