بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو سڑکوں پر انتشار ہوگا‘ عمران خان،لوگ سندھ تقسیم کرنے اور ہم اکٹھا کرنے کی بات کررہے ہیں‘ صوبوں کے اتفاق کے بغیر کوئی ڈیم نہیں بن سکتا‘ طالبان سے بات چیت کے لئے مولانا سمیع الحق کو موقع ملنا چاہئے، مولانا فضل الرحمن 2002سے مسلسل پانچ سال تک کے پی کے میں حکومت میں رہے، ان کے دور میں یہ ساری تباہی شروع ہوئی، اس وقت وہ کچھ نہ کرسکے تو اب ان سے کوئی امید نہیں ہے، چیئرمین تحریک انصاف کا عمر کوٹ میں جلسہ سے خطاب، میڈیا سے گفتگو

منگل 7 جنوری 2014 07:55

عمر کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو سڑکوں پر انتشار ہوگا لوگ سندھ تقسیم کرنے اور اہم اکٹھا کرنے کی بات کررہے ہیں۔ چاروں صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر کالا باغ سمیت کوئی ڈیم نہیں بن سکتا۔ انتخابات میں سندھ نہ آنے پر سندھی عوامی سے معافی چاہتا ہوں عمر کوٹ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گیارہ مئی کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی جب انگوٹھے چیک ہوں گے تو تاریخی دھاندلی ثابت ہوگی۔

چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے 2 حلقوں کے انگوٹھوں کے نشان کی تصدیق کرانے کی الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی ہوئی تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے اور انتشار ہوگا انہوں نے کہاکہ لوگ سندھ ون اور سندھ ٹو کی باتیں کررہے ہیں ہم پورے ملک کو یکساں حقوق دینا چاہتے ہیں اور ملک کو مضبوط و مستحکم کرنا چاہتے ہیں پاکستان میں دو طبقے ہیں ایک ظالم اور دوسرا مظلوم ہے‘ ظالم طبقہ مظلوم پر ظلم کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ظالم اکٹھے ہوکر مظلوم کے حقوق کا استحصال کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پانی اور بجلی جیسے مسائل ہیں لیکن کالا باغ ڈیم سمیت دیگر ڈیم اسی صورت میں بنائیں گے جب تمام صوبے متفق ہوں گے انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت خیبر پختونخواہ کو دوسرے صوبوں کے لئے ایک مثال بنائے گی پاکستان میں کوئی احتساب نہیں ہورہا کرپشن بڑھ رہی ہے ہم احتساب کرکے دکھائیں گے خیبر پختونخواہ میں کرپشن کا خاتمہ کرکے دکھائیں گے احتساب کا نیا نظام لائیں گے جو ظلم ختم کرے گا اور عدل لائے گا جب تک ملک میں عدل و انصاف نہیں ہوگا خوشحالی ہوگی اور نہ امن ہوگا۔

امریکہ کی جنگ سے نکلنا ہوگا اس کے بغیر ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی اقلیتوں پر ظلم نہیں ہونے دیں گے سندھ کے ہاری اور کسانوں کو انصاف چاہیے اور ہم انصاف دلائیں گے تحریک انصاف ایک نیا پاکستان بنائے گی ہمارے لئے شرم کی بات ہے کہ سندھ سے اقلیتیں راجھستان کی طرف جارہی ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان سے بات چیت کے لئے مولانا سمیع الحق کو موقع ملنا چاہئے، حیدرآباد ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن 2002سے مسلسل پانچ سال تک کے پی کے میں حکومت میں رہے اور ان کے دور میں یہ ساری تباہی شروع ہوئی، اس وقت وہ کچھ نہ کرسکے تو اب ان سے کوئی امید نہیں ہے، مولانا سمیع الحق کو طالبان سے بات چیت کا موقع ملنا چاہئے اور جو بھی یہ سمجھتا ہو کہ وہ طالبان کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھا سکتا ہے تو اسے بھی موقع دینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ڈرون حملہ کرکے بات چیت کے عمل کو تباہ کیا لیکن اس کے باوجود وفاقی حکومت اور وزیر اعظم کی جانب سے کوئی مذمت سامنے نہیں آئی، عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے کے ایشو کو اقوام متحدہ اور سیکیورٹی کونسل میں اٹھانا چاہئے تھا، ہم امریکیوں پر جو دباؤ ڈال سکتے تھے وہ نہ ڈالا گیا کیونکہ اس وقت پاکستان کے پاس بہت بڑا لیوریج ہے جسے ہم استعمال کرسکتے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخواہ میں نیٹو سپلائی بند کی لیکن چمن کے راستے سے نیٹو سپلائی جاری ہے، موجودہ حکومت بھی گذشتہ حکومت کی طرح دوغلی پالیسی پر عمل کررہی ہے، عوامی سطح پر مذمت کی جاتی ہے اور پرائیوٹلی طور پر اجازت دی جاتی ہے، عمران خان نے مزید کہا کہ جب پنجاب سے وزیر اعظم آتا ہے تو اس پر زیادہ ذمہ داری ہوتی کہ وہ یہ تاثر نہ دے کہ یہ پنجاب کی حکومت ہے،پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو بیرونی دوروں پر لے کر جایا جارہا ہے کیا اس طرح کے عمل سے احساس محرومی بڑھتی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم سرمایہ کاری لینے کے لئے بیرون ملک جارہے ہیں تو وہ خیبرپختونخواہ، بلوچستان اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ کو بھی ساتھ لے کر جائیں، انہوں نے کہا کہ ایسٹ پاکستان بھی احساس محرومی کی وجہ سے ہم سے علیحدہ ہوا، اس وقت بلوچستان میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے یہ سب احساس محرومی کی وجہ سے ہے، انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو سندھ میں مضبوط بنانا ہے، الیکشن کے قریب ہونے کی وجہ سے پہلے انہیں وقت نہیں ملا، دو سے تین ماہ میں پورے سندھ کے دورے شروع کئے جائیں گے اور ایک ایک ضلع میں جائیں گے۔