اسلام آباد، پی پی آئی بی نے 2630 میگا واٹ کے بجلی کے منصوبوں کی تعمیر نو کرنے کی منظوری،حکومت نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے،اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں، خواجہ آصف

جمعرات 6 مارچ 2014 08:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ ( پی پی آئی بی ) نے بدھ کو 2630 میگا واٹ کے بجلی کے منصوبوں کی تعمیر نو کرنے کی منظوری دی ۔ بورڈ کا 95واں اجلاس آج ( بدھ کو ) وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ بورڈ نے 590 میگا اٹ کے محل ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر کا کنٹریکٹ چین کی کمپنی سی ڈبلیو ای کو دینے کی منظوری دیتے ہوئے پی پی آئی بی کو ہدایت کی کہ وہ کمپنی کودلچسپی کا خط جاری کردے گا یہ منصوبہ دریائے جہلم پر پنجاب اور آزاد کشمیر کی باؤنڈری پر واقع ہے منصوبہ بین الاقوامی مسابقتی ٹینڈر کے تحت چین کی کمپنی کو ایوارڈ کیا گیا ہے بورڈ نے 660 میگا واٹ کے دو منصوبے کی بھی منظوری دی یہ منصوبے کوئلے سے بجلی پیدا کرینگے اور پورٹ قاسم کراچی میں قائم ہوں گے اس سلسلے میں بھی دلچسپی کے خطوط قطر اور چین کی کمپنیوں کو جاری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے پی پی آئی بی کو ہدایت کی گئی ہے کہ دو پن بجلی کے منصوبوں کیلئے میڈیا کے ذریعے ٹینڈر طلب کئے جائیں بورڈ نے کشمیر میں اٹھمقام کے علاقے میں 350 میگا واٹ کے لئے بین الاقوامی مسابقتی ٹینڈر طلب کرنے کی بھی منظوری دی بورڈ کو بتایا گیا کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں نے گڈانی میں کچھ کوئلے کے بجلی گھر لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے اس کیلئے ایک معیاری طریقہ کار کی بھی منظوری دی بورڈ نے تھر کول میں منصوبے لگانے کیلئے پاور پالیسی 2002ء میں سندھ گورنمنٹ کی ترامیم کی بھی منظوری دی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ حکومت نے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے اور اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں جن میں مقامی وسائل کا استعمال ترجیح ہے ایم ڈی پی پی آئی بی نے بتایا کہ اس وقت 8657 میگا واٹ کے 29 منصوبوں سے نجی شعبے کے ذریعے بجلی پیدا کی جارہی ہے جو کہ کل پیداوار کا 57فیصد ہے اس وقت مزید 2000 میگا واٹ کے منصوبے نجی شعبے میں زیر تعمیر ہیں۔