پارلیمنٹ لاجز میں غیر قانونی سرگرمیاں،جمشید دستی نے ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا،حکومتی تحقیقاتی کمیٹی بنانا سمجھ سے بالاتر ہے،کمیٹی نے مجھے بلایا تو کسی صورت نہیں جاؤں گا،مذاکرات میں طالبان کو شامل کر نا اچھا اقدام ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 6 مارچ 2014 08:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء)آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی غیر اخلاقی سرگرمیوں کے شواہد پیش کرنے کے باوجود حکومتی تحقیقاتی کمیٹی بنانا سمجھ سے بالاتر ہے،جس کا نتیجہ سب کو معلوم ہے ،آزاد انہ تحقیقات کیلئے ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے،حکومتی کمیٹی نے اگر تحقیقات کے لئے طلب کیا تو پیش نہیں ہوں گا،طالبان مذاکرات میں فوج کو شامل کرنا اچھی بات ہے، مذاکرات کیلئے فوج کو فری ہینڈ دینا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے عمل میں افواج پاکستان اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کا مذاکراتی عمل میں فوج کو شامل کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ۔مذاکرات کو کامیاب اورامن وامان کو یقینی بنانے کیلئے افواج کو فری ہینڈ دیا جا ئے ۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی غیر اخلا قی سر گر میو ں کے تمام شواہد سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کرنے کے باوجود تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل سمجھ سے بالاتر ہے۔سپیکر کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل مایوس کن ہے۔سپیکر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملوث اراکین کے خلاف کارروائی کریں گے لیکن اب کمیٹی کے قیام سے مایوسی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اخلاقی طور پر مجھ پر لازم ہے کہ کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوں۔اگر کمیٹی نے بلایا تو نہیں جاؤں گا۔