دنیا بھر کو توانائی تک رسائی کی فراہمی کے لئے نیا بین الاقوامی ہدف مقرر کیا جائے،مسعود خان ،سہ جہتی بین الاقوامی ہدف پر تقریباً تمام ممالک میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے تاکہ جدید توانائی کی سروسز تک رسائی کو فروغ دینے کے لئے بنی الاقوامی حمایت حاصل کی جائے ، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کااجلاس سے خطاب

جمعرات 6 مارچ 2014 08:14

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء )پاکستان نے کہا ہے کہ آج جنوبی ایشیا کی ایک ارب ساٹھ کروڑ کی آبادی میں سے تقریباً 80 کروڑ عوام بجلی سے محروم ہیں،عالمی برادری توانائی تک رسائی کے لئے نیا بین الاقوامی ہدف مقرر کرے۔ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے توانائی بارے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ سہ جہتی بین الاقوامی ہدف پر تقریباً تمام ممالک میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے تاکہ جدید توانائی کی سروسز تک رسائی کو فروغ دینے کے لئے بنی الاقوامی حمایت حاصل کی جائے اور عالمی سطح پر ملی جلی توانائی میں قابل تجدید توانائی کے حصہ کو دوگنا کرکے توانائی کی استعداد کار کو بڑھایا جائے۔

پاکستانی سفیر مسعود خان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی طرف سے سب کو پائیدار توانائی کی فراہمی کے لئے اٹھائے گئے اقدام کو سراہا اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ اس اہم ترین مقصد میں کامیابی کے لئے عالمی سطح پر بھرپور شراکت داری کے لئے تعاون کو فروغ دیا جائے۔

(جاری ہے)

سفیر مسعود خان نے جنوبی ایشیا میں توانائی کی قلت کو انسانیت کو درپیش چیلنج قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ آج جنوبی ایشیا کی ایک ارب ساٹھ کروڑ کی آبادی میں سے تقریباً 80 کروڑ عوام بجلی سے محروم ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل کی توانائی بارے مشیر الزبتھ تھامسن نے صحت‘ پانی‘ خوراک اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے کلیدی شعبوں کو مربوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے گزشتہ سال ستمبر میں نیویارک میں نارویجن اپنے ہم منصب جن جنز سٹولٹن برگ اور ڈنمارک کے وزیر برائے بنی الاقوامی تعاون کرسچین فرس کے ساتھ سہ فریقی اجلاس میں شرکت کی تھی۔

تینوں رہنماؤں نے توانائی سے متعلق بین الاقوامی فریم ورک کے لئے کوششیں کرنے پر اتفاق کیا تھا جس سے توانائی کی قلت کے شکار ممالک کی نہ صرف امداد کی جائے گی اور نجی شعبہ کو متحرک کرکے عالمی سطح پر قابل تجدید توانائی کا حصہ دوگنا کیا جائے گا جس سے آب و ہوا کی تبدیلیوں کے چیلنج پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں برازیل‘ چین‘ بھارت‘ ناروے‘ ڈنمارک‘ جنوبی افریقہ‘ جاپان‘ جنوبی کوریا‘ سوئٹزرلینڈ اور فرانس کے اعلی سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔