ایف آئی اے کا جسم فروشی کے کاروبار میں پکڑی گئی خواتین کو ڈی پورٹ کرنے کے لئے متعلقہ ممالک کے سفارت خانوں سے رابطہ ، ترکمانستان، ترکی ارو آزر بائیجان کے سفارتخانوں کو خطوط ارسال

جمعرات 6 مارچ 2014 08:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) وفاقی تحقیقاتی ادارہ ( ایف آئی اے) نے وفاقی دارالحکومت سے جسم فروشی کے کاروبار میں مبینہ طور پر ملوث اور غیر قانونی طور پر پاکستان آنے والی وسط ایشیائی خواتین کو ڈی پورٹ کرنے کے لئے متعلقہ سفارت خانوں سے رابطہ کر لیا ہے۔ایف آئی اے انسداد ہیومن سمگلنگ ونگ کی جانب سے اس ضمن میں ترکمانستان، ترکی ارو آزر بائیجان کے سفارتخانوں کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق منگل کے روز ایف آئی اے وفاقی دارالحکومت سے مبینہ طور پر جسم فروشی کے کاروبار میں ملوث غیر غیر ملکی خواتین کو ڈی پورٹ کرنے کے لئے متعلقہ سفارتخانوں سے رابطہ کر لیا ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق انسداد ہومن سمگلنگ کی جانب سے اس ضمن میں آذر بائیجان، ترکمانستان اور ترکی سمیت دیگر متعلقہ ریاستوں کے سفارتخانوں کو خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا کہ مذکورہ خواتین غیر قانونی طور پر پاکستان آئی تھیں جبکہ بعض خواتین کے ویزے ایکسپائر ہونے کے باوجود انہوں نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر اپنا سٹے برقرار رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق خط میں ان خواتین کو ڈی پورٹ کرنے کے لئے متعلقہ سفارتخانوں سے انتظامات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔واضح رہے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی ہدایات پر غیر قانونی پر پاکستان میں مقیم وسط ایشیائی ریاستوں کی خواتین کو ایف آئی اے نے گرفتار کر کے ان کے خلاف کاروائی شروع کر رکھی ہے، گزشتہ ہفتے بھی ایف آئی اے نے اس ضمن میں مبینہ طور پر جسم فروشی کے کاروبار میں ملوث 08غیر ملکی خواتین کو گرفتار کر کے عدالتوں میں پیش کیا تھا۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزارت داخلہ کی ہدایات پر شروع کی گئی مہم کے دوران اب تک 12سے زائد خواتین کو گرفتار کیا جا چکا ہے

متعلقہ عنوان :