خطے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے ، من موہن سنگھ ،بھوک ، افلاس ، غربت اور بے روزگاری کیخلاف منظم جدوجہد سے اس خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے ،تمام ممالک کو مشترکہ اور موثر اقدامات اٹھانا ہونگے ، جنوبی او رمشرقی ایشیائی خطے میں اب بھی کئی چیلنج ہیں ، ہر ملک کو ایک دوسرے سے تعاون کرنا ہوگا ، بیمسٹک کانفرنس سے خطاب

جمعرات 6 مارچ 2014 08:04

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء) بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے خطے میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو سلامتی کیلئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھوک افلاس ، غربت اور بے روزگاری کیخلاف منظم جدوجہد سے ہی اس خطرے کو ٹالا جاسکتا ہے جس کے لئے تمام ممالک کو مشترکہ اور موثر اقدامات اٹھانا ہونگے ۔ میانمر میں جاری بیمسٹک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی اور مشرقی ایشیائی خطے میں اب بھی کئی چیلنج ہیں جن سے بھارت سمیت تنظیم میں شامل ملکوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ غربت اور مختلف شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمی اب بھی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سبھی ملک مل کر ان چیلنجز کو دور کرنے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ کام کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کئی ایسے شعبے بھی ہیں جن سے خطے کے تمام ملک آگے بڑھ رہے ہیں لیکن اس کیلئے اور کام کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے اشتراک اور ہر قسم کا تعاون ضروری ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس سب سے بڑے چیلنج کا بھارت اور دوسرے ملکوں کو کرنا پڑ رہا ہے وہ دہشتگردی ہے انہوں نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ دہشتگردی کیخلاف اور زیادہ طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے جس کیلئے ہر ملک کو ایک دوسرے کا تعاون کرنا ہوگا اور ملکوں کومل کر ان کیخلاف لڑنا ہوگا ۔