الیکشن ٹریبونل میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 33کی رپورٹ جمع کرادی،51ہزارسے زائد ووٹوں میں سے32356 پر انگوٹھوں کے نشانات واضح نہیں،12818 وو ٹ جعلی قرار،29ہزار کی تصدیق ہوگئی

جمعرات 6 مارچ 2014 08:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مارچ۔2014ء)سندھ میں انتخابی عذرداریوں کے لئے قائم الیکشن ٹریبونل میں نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 33کی رپورٹ جمع کرادی،51ہزارسے زائد ووٹوں میں سے32356 پر انگوٹھوں کے نشانات واضح نہیں،12818 جعلی قرار،29ہزار کی تصدیق ہوگئی جبکہ منظور وسان کے وکلاء نے نادرا کی رپورٹ کے خلاف اعتراضات الیکشن ٹریبونل میں جمع کرادئیے۔

کراچی میں سندھ کے قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں کی عذرداریوں کے لئے قائم الیکشن ٹریبونل میں بدھ کو نادرا(نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی)نے اپنی رپورٹ جمع کرا دی ۔سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 33 خیر پور سے عام انتخابات میں پیپلزپارٹی کے پیر فضل علی شاہ کی کامیابی کے خلاف مسلم لیگ فنکشنل کے معشوق شاہ نے الیکشن ٹریبونل میں انتخابی عذرداری دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹربیونل نے نادرا کو 65 511 ووٹوں کی تصدیق کی ہدایت کی تھی۔ نادرا نے اپنی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں پیش کر دی جس کے مطابق 29 ہزار 219 ووٹوں کی تصدیق ہوئی ہے، 32356 ووٹوں پر انگوٹھوں کے نشانات واضح نہیں ہیں۔ 12818 ووٹوں کی تصدیق نہیں کر سکے ہیں۔صوبائی الیکشن ٹریبونل نے نادرا کی مذکورہ رپورٹ پر اعتراضات کی سماعت کے لیے8 مارچ کی تاریخ مقرر کردی۔

دوسری جانب سندھ کے وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کے وکلا نے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 32 کے ووٹوں کی تصدیقی رپورٹ کے خلاف اعتراضات داخل کرا دئیے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نادرا(نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی) کی رپورٹ مبہم اور غیر واضح ہے اسے مسترد کیا جائے۔ عام انتخابات کے دوران درست سیاہی فراہم نہیں کی گئی تو اس میں جیتنے والے امید وار کا کوئی قصور نہیں ہے ۔