فی الحال آئین کی بحث نہیں چھیڑنا چاہیے ورنہ خونریزی ہوگی ، حکمران آئین پر عمل کرینگے تو طالبان سے ہم کرائینگے ،پروفیسر ابراہیم

ہفتہ 8 مارچ 2014 02:56

چار سدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مارچ۔2014ء) طالبان کمیٹی کے ممبر جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ فی الحال آئین کے بحث نہیں چھیڑنا چاہیے ورنہ خونریزی ہوگی ، حکمران آئین پر عمل کرینگے تو طالبان سے ہم کرائینگے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چار سدہ میں المرکز اسلامی چار سدہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کی وجہ سے آج بھی پاکستان میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں اس لئے مزید لوگوں کو بے گھر نہیں ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ مارچ 1971ء میں پہلا آپریشن ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں کیا گیا جن کی وجہ سے ہمارے ایک لاکھ فوج انڈیا کے جیلوں میں چلے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا نظام بھی مکمل اسلامی نہیں لیکن وہاں پر حدود اور قصاص قائم ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عربی زبان کو سرکاری زبان بنانا چاہیے انگریزی کونہیں ۔ انہوں نے کہا کہ م لک کا نام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے عوامی جمہوریہ پاکستان کو ہم نہیں مانتے قومی احتساب بیورو کے مطابق ملک میں 4500 بڑے چور ہیں لیکن کسی بھی چور کو اسلامی قانون کے تحت سزا نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو پہلی ترجیح دینی چاہیے فی الحال آئین کی بحث کو بالکل نہیں چھیڑنا چاہیے ورنہ خونریزی ہوگی حکمران آئین پر عمل کرینگے تو طالبان سے ہم کرائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں امن کے قیام کیلئے بھرپور کوشش کررہی ہے اور اپنے اصولی موقف پر قائم ہے انہوں نے کارکنوں پر زور دیا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاری جاری رکھیں اور جماعت اسلامی کا پیغام گھر گھر تک پہنچائیں ۔

متعلقہ عنوان :