جانور ذبح کرنا غیر انسانی ہے، برطانوی ویٹنری ایسوسی ایشن صدیوں پرانا عقیدہ پرانے دور میں ٹھیک ہو سکتا ہے، جان بلیک ویل

ہفتہ 8 مارچ 2014 02:43

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مارچ۔2014ء)ڈنمارک میں جانوروں کو ذبح کرنے پر پابندی کے بعد اہم یورپی ملک برطانیہ میں بھی حلال طریقے سے جانوروں کے ذبح کرنے کو '' ظالمانہ '' طریقہ قرار دے کر اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ سامنے آ گیا ہے۔ یہ مطالبہ جانوروں کی ایسوسی ایشن، برٹش ویٹنری ایسوسی ایشن کے منتخب کیے گئے صدر جان بلیک ویل نے کیا ہے۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق جان بلیک ویل کا کہنا ہے کہ روایتی اور رسمی انداز سے مرغیوں، بھیڑوں اور دوسرے مویشیوں کو ذبح کرنا جانوروں کیلیے تکلیف کا باعث بنتا ہے، اس لیے میں اس معاملے کو مسلمانوں اور یہودیوں کے ساتھ زیر بحث لانا چاہتا ہوں۔جان بلیک ویل نے تسلیم کیا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہو سکتا ہے لیکن انہوں نے کہا '' کہ صدیوں پرانے عقاید ہو سکتا ہے پرانے دور میں درست ہوں۔

(جاری ہے)

'' جان بلیک ویل نے کہا ایک مکمل پابندی بہت دور نہیں ہے کیونکہ اس بارے میں یہ سب سمجھتے ہیں کہ جانوروں کو ذبح کرنے کا طریقہ غیر انسانی ہے اور اس طریقے سے جانوروں کو تکلیف ہوتی ہے۔برطانوی ویٹنری ایسوسی ایشن کے صدر نے مزید کہا '' ہم نے اسے مذہب کے دائرے سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے، یہ کوشش مذہب یا عقیدے پر حملہ نہیں ہے بلکہ یہ محض جانوروں کی بہبود کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا مسلمانوں اور یہودیوں کے ہاں جس طرح جانوروں کو ذبح کیا جاتا ہے اس میں جانوروں کی گردن کو کاٹا جاتا ہے اور خون بہایا جاتا ہے اس لیے یہ غیر انسانی ہے۔جان بلیک نے اس موضوع پر بحث کو آگے بڑھانے کیلیے کہا کہ دوسری جانب یہودیوں کی برطانوی تنظیم کے نائب صدر جوناتھن ارکوش نے جان بلیک کے خیالات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا یہ مکمل طور پر ناسمجھی اور گمراہی کی وجہ سے ہیں۔