تھر کے مختلف علاقوں میں مزید تین بچے جاں بحق ، گیارہ ہسپتال پہنچ گئے ، کئی علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگا دیئے گئے، تھر پارکر میں خشک سالی اور بیماریوں سے پریشان حال عوام کی نقل مکانی ،حکومت کے تمام اداروں نے قحط سالی سے متاثرین کیلئے امدادی اشیاء بھجوانا شروع کر دیں ،وزیراعظم نواز شریف (آج) تھرپارکر کا دورہ کریں گے،دورے کے دوران امدادی سرگرمیوں کا جائزہ اور تھر کے متاثرین سے ملاقاتیں ہوں گی‘ وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان بھی کیا جائے گا، وزیر اعلی سندھ کا صوبائی وزرا کے ہمراہ مٹھی کے اسپتال کا دورہ ، جاں بحق بچوں کے ورثاء کو 2,2 لاکھ روپے دیئے جائینگے

پیر 10 مارچ 2014 07:39

کراچی/تھر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مارچ۔2014ء)تھر کے مختلف علاقوں میں مزید تین بچے جاں بحق اور گیارہ ہسپتال پہنچ گئے ، کئی علاقوں میں میڈیکل کیمپ لگا دیئے گئے ، تھر پارکر میں خشک سالی اور بیماریوں سے پریشان حال عوام نے نقل مکانی شروع کر دی ،حکومت کے تمام اداروں نے قحط سالی سے متاثرین کیلئے امدادی اشیاء بھجوانا شروع کر دیں اس سلسلے میں پاکستان رینجرز سندھ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔

تفصیلات کے مطابق تھر کے مختلف علاقوں میں غذائی قلت سے مزید تین بچے جاں بحق اور گیارہ ہسپتال پہنچ گئے تاہم حکومت سندھ کی جانب سے مختلف امراض کے ماہر ڈاکٹرز بھی متاثرہ علاقوں میں بھیج دیئے گئے جانوروں کی خوراک کے لئے چارے سے لدے کئی ٹرک بھی پہنچے ہیں جبکہ محکمہ لائیو اسٹاک کی ٹیمیں جانوروں کی ویکسی نیشن میں مصروف رہیں پاک فوج کی جانب سے دن بھر متاثرہ افراد میں امدادی سامان تقسیم کیا جاتارہا فوج کی جانب سے فیلڈ ہسپتال بھی قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف متاثرین کو طبی امداد دی گئی ذرائع کے مطابق ہسپتالوں میں غذائی قلت کے شکار مریض بچوں کی تعداد میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

24 گھنٹوں کے دوران 375 بچے سول ہسپتال مٹھی لائے گئے۔ بھوک اور پیاس کی تکلیف سے بلکتے یہ بچے، تھرپارکر کے مختلف علاقوں سے غذائی قلت کا شکار ہو کر سول ہسپتال مٹھی پہنچے ادھر رینجرز ترجمان کے مطابق ڈھائی ہزار خاندانوں کے لیے راشن کے پیکٹوں پرمشتمل ٹرک پہنچ گئے۔ عمرکوٹ، مٹھی، ننگرپارکر، اسلام کوٹ اورڈیپلو میں میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں ٹرکوں میں آٹا، دالیں،خشک دودھ، جوس، چائے، چاول اور دیگر سامان بھجوایا گیا۔

دوسری جانب نقل مکانی کر نے والے متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کھانے کیلئے ہی کچھ نہیں وہ بیمار بچوں کا علاج کیسے کراسکتے ؟ادھروزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کہتے ہیں کہ تھر میں بچوں کی اموات کو غلط اندازسے پیش کیاگیا۔ تھرمیں زیادہ تر بچوں کی اموات شدید سردی کے باعث ہوئیں ،خشک سالی سے نہیں۔وزیراعظم میاں محمد نواز شریف (آج) پیر کو تھرپارکر کا دورہ کریں گے اور امدادی سرگرمیوں کا جائزہ بھی لیں گے۔

ذرائع کے مطابق قحط اور خشک سالی سے متاثرہ علاقے تھرپارکر کا (آج) پیر کو وزیراعظم نواز شریف امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کریں گے اور وہاں پر متاثرین سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کیلئے امدادی پیکیج کا اعلان بھی کیا جائے گا۔تھرپارکر کے دیہی علاقوں کے متاثرین کو گندم کی فراہمی شروع نہ ہوسکی۔

وزیروں اور مشیروں کے دورے شہری علاقوں تک محدود ہوکر رہے گئے۔صحرائے تھرمیں خشک سالی کے باعث سنگین ہوتی صورتحال پرقابو پانے کے لئے تاحال اقدامات نہ ہوسکے۔ حکومت اور مختلف اداروں اور تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی امدادی کارروائیاں مٹھی شہر تک محدود تک ہوکر رہ گئی ہیں۔ اس وقت اصل مسائل دیہی علاقوں کے لوگوں کو درپیش ہیں جہاں کوئی امدادی ٹیم نہیں پہنچ سکی ہے، جبکہ ضلع کے دیگر بڑے شہروں اسلام کوٹ، ڈیپلو، چھاچھرو، نگر پارکر سمیت دیگر قصبوں سمیت کسی دیہات میں اب تک نہ کوئی میڈیکل کیمپ ہے اور نہ کوئی گشتی ٹیم یہاں پہنچ پائی ہے۔

تھر میں خشک سالی اور حکومتی بے حسی نے مشکلات کو اس قدر بڑھادیا ہے کہ متاثرہ افراد شہروں کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں۔۔وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاھ سندھ کے صوبائی وزرا کے ساتھ مٹھی پہنچے انہوں نے اسپتال کا دورہ کیا جاں بحق ہونے والے بچوں کے ورثاء کو 2,2 لاکھ روپے دیئے جائینگے جب وزیر اعلی سندھ سول اسپتال مٹھی کا دورہ کر رہے تھے اس دوران بڑی تعداد میں خواتین بھوک سے نڈھال اسپتال کے باہر بیٹھی ہوئی نظر آئی وہ تھر کے مختلف گاؤں سے وزیر اعلی سندھ کا سن کر آئیں تھی وہاں پر بھوک اور پیاس سے بیٹھ کر پریشانی حال نظر آئی وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور ان کے وزرا بیرو کیریڈس افسران ممبر صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کے ممبر کے لئے کھانا کا بندوبست کیا گیا جس میں مرغی کا گوشت ،تکے بریانی بکرے کا گوشت ، رانے ، تتر کا گوشت اور کئی قسم کے کھانے رکھے گئے دوسری طرف اتھوپیا جیسا منظر پیش کرنے والا تھرپارکر کے تھری لوگ باہر انتظار میں بھوک سے نڈھال نظر آئے جو شائی خانہ سجاوٹ کیا گیا کھانے کے لئے کیا یہ قوم کیسے اس خطر ناک قحط سے دو چار جب کہ وزیر اعلی سندھ اور وزرا ساتھ آئے ہوئے آفسران وی آئی پی لنچ کے مزے لوٹتے ہیں ایک طرف قحط سے متاثر تھری لوگ بھوک مرتے وہی دوسری طرف یہ لوگ وی آئی پی لنچ کر رہے تھے ہزاروں تھری لوگ قحط کی وجہ سے غم میں نڈھال ہیں جب کہ ان کے معصوم بچے جو اس دنیا میں اب نہیں رہے ان کا غم ہر طرف کہرام مچا ہوا ہے لیکن ہمارے جمہوری حکومت بڑے کھانے کہا کر مزے لوٹ رہے ہیں باہر کھڑے ہوئے متاثرین تھر جمیلا مائی ، جنت، ہزوری، سیتا،احمد علی سمیجو،رائتو کولھی، اور دیگر نے کہا کہ افسوس ہم کتنے دکھے ہیں ہمارے کوئی فریاد نہیں سنتا ہے لوگوں نے کہا کہ پاک فوج اورا رینجرز بہت اچھا کام کر رہے ہیں ان کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہمیں ریلیف دے رہے ہیں باقی یہ سیاسی اور مفاد پرستوں کے ہاتھوں میں تو ہمیں کچھ نہیں ملے گا، اس سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اہم دورے پر آج مٹھی پہنچ رہے ہیں وہ مٹھی میں قحط کی صورتحال پر اہم بریفنگ لیں گے، بھوک اور بیماری کی وجہ سے جاں بحق ہونے والے بچوں کے والدین سے بھی ملے گئے زرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے ولاے بچوں کے والدین کو چیک فراہم کرینگے یا اعلان کرینگئے۔

یہ بھی پتا چلا ہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف تھر کی صورت حال پر اہم امور پر تفصیلی رپورٹ لینگے اور تھر کے صورتحال پر تھر کے اعلیٰ افسران سے بھی ملاقات کرینگے۔ پاک فوج کاتھرپارکرمیں متاثرین کی امدادکیلئے آپریشن جاری ہے ،آئی ایس پی آرسے جاری بیان کے مطابق اتوارکے روز45ٹن اشیاء خوردونوش متاثرین میں تقسیم کی گئیں ،ڈپلو،چاچڑو،مٹھی اورننگرپاکرمیں چارمیڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں ،جبکہ تین لیڈی افیسرزاورتین چائلڈسپیشلسٹ سمیت ڈاکٹرزکی ایک ٹیم اب تک 1625مریضوں کاعلاج کرچکی ہے ۔