ایشیا کپ میں بھارت کیخلاف پاکستان کی جیت منانیوالے طلبا پھر زیرعتاب ،بھارت میں مقبوضہ کشمیر کے 4 اور علی گڑھ کے 2 طلبا کو نوئیڈا یونیورسٹی کے ہاسٹل سے نکال دیا گیا ،میرٹھ کی یونیورسٹی کا نکالے گئے 67 کشمیری طلباء کو واپس لینے پر اتفاق

پیر 10 مارچ 2014 07:40

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مارچ۔2014ء)ایشیا کپ میں پاکستان کی بھارت کیخلاف جیت پر خوشی منانے والے مقبوضہ کشمیر کے 4 اور علی گڑھ کے 2 طلبا کو نوئیڈا یونیورسٹی کے ہاسٹل سے نکال دیا گیا، میرٹھ یونیورسٹی پہلے ہی 67 کشمیری طلبا کو یونیورسٹی سے نکال چکی ہے۔بھارتیوں سے پاکستان ٹیم کے ہاتھوں شکست ہضم نہیں ہوپارہی۔ بھارت کی ایک اور یونیورسٹی نے پاکستان کی جیت پر خوشی منانے والے چھ طلبا کو ہاسٹل سے نکال دیا۔

اترپردیش کے علاقے گریٹر نوئیڈا کی پرائیوٹ یونیورسٹی نے جن چھ طلبا کو ہاسٹل سے نکالا ان میں چار کا تعلق کشمیر جبکہ 2 علی گڑھ کے ہیں، ان کا جرم بھی پاکستان کی بھارت کے خلاف جیت کا جشن منانا ہے، جو بھارتی طلبا سے برداشت نہ ہوا، معاملہ ابتدا میں ٹھنڈا ہوگیا تھا تاہم بعد میں طلبا نے سوشل نیٹ ورک پر مہم چلا کر یونیورسٹی کا ماحول خراب کردیا اور طلبا کے خلاف بھارتی یونیورسٹی جیسے ایکشن کا مطالبہ کیا، جہاں 67طلبا کو بے دخل کیا گیا تھا، یونیورسٹی انتظامیہ بھی انتہا پسند طلبا کے آگے ہار مان گئی، اور چھ طلبا کو یونیورسٹی ہاسٹل سے نکال باہر کیا، تاہم اسٹوڈنٹ افیئر ڈین کا کہنا ہے کہ کچھ دن گزرنے کے بعد طلبا کو کسی اور جگہ منتقل کرنے بارے میں غور کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ادھرایشیاء کپ میں پاک بھارت میچ میں پاکستان کی کامیابی پر جشن منانے پر میرٹھ کی سوامی ویویکانند سوبھارتی یونیورسٹی سے نکالے گئے 67 کشمیری طلباء کو یونیورسٹی واپس لینے پر رضامند ہوگئی ہے ۔میڈیارپورٹ کے مطابق میرٹھ پولیس نے یقین دہانی کرادی کہ یونی ورسٹی سے حالیہ نکالے گئے کشمیری طلباء کے خلاف کسی بھی الزام کی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی اور نہ انہیں ہراساں کیا جائے گا، وہ واپس کیمپس میں آسکتے ہیں۔

ریاستی حکومت نے اتر پردیش انتظامیہ کی اس تجویز کو مسترد کردیا تھاکہ نکالے گئے طلباء کو ایک نئی یونیورسٹی منتقل کر دیا جائے۔بھارتی حکومت کشمیری طالب علموں کے لئے ملک بھر میں ہیلپ لائن قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ایک بھارتی اخبار کے مطابق میرٹھ پولیس نے مقبوضہ جموں کشمیر حکومت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اتر پردیش یونی ورسٹی سے نکالے گئے 67کشمیری طلباء واپس کیمپس میں آسکتے ہیں۔

ان کے خلاف کیسز کا تعاقب نہیں کیا جائے گا۔مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ا پنے نمائندے جنید عظیم مٹو کو ذمہ داری سونپی کہ میرٹھ کی سوامی ویویکانند سوبھارتی یونیورسٹی کے کیمپس کا دورہ کرکے طلباء کے مسئلے کو حل کیا جائے جنہوں نے اخبار کو بتایا کہ طلباء کا مسئلہ حل ہو گیا ہے۔یونیورسٹی نے طلباء کو واپس لینے پر اتفاق کر لیا ہے۔ان کے خلاف بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج ہونے کے بعد کلاسز سے غیر حاضری میں جو تعلیم کا نقصان ہوا اس کو پورا کرنے کے لئے علیحدہ کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا۔