مشرف کا غداری مقدمہ منطقی انجام کے قریب‘ خصوصی عدالت نے سابق صدر کیخلاف فیصلہ دینے کیلئے تیاریاں مکمل کرلیں‘ 11 مارچ کو مشرف پر فرد جرم عائد کی جائے گی

پیر 10 مارچ 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مارچ۔2014ء) شاہراہ دستور کے عقب میں ایک نئی تاریخ کا ختم‘ تاریخی مشرف کا غداری مقدمہ منطقی انجام تک پہنچنے والا ہے‘ خصوصی عدالت پرویز مشرف کی اہم ترین درخواستیں مسترد کرچکی ہے اور اب 11 مارچ کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کردی جائے گی‘ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ تاریخی فیصلہ دینے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے۔

پرویز مشرف پر سنگین غدری کے پانچ الزامات ہیں۔ ایمرجنسی کا نفاذ‘ آئین کی معطلی‘ جنرل (ر) پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007ء کو راولپنڈی سے بطور چیف آف آرمی سٹاف ایمرجنسی کے نفاذ کا غیر آئینی اور غیرقانونی حکم نامہ جاری کیا اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973ء کے آئین کو توڑا۔ آئین کی پامالی کا یہ اقدام (قابل سزا) ایکٹ 1973ء کی شق 2 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

(جاری ہے)

پی سی او کا نفاذ صدر کو آئین میں ترامیم کا اختیار اور بنیادی حقوق کی معطلی‘ 3 نومبر 2007ء کو ہی بطور چیف آف آرمی سٹاف ایک اور غیر قانونی اقدام اٹھاتے ہوئے آئینی حکم نمبر ون آف 2007ء پی سی او جاری کیا۔ اس کے تحت غیر آئینی طور پر صدر کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973ء کے آئین میں ترامیم کا اختیار دیا نیز آئین کے آرٹیکل 9‘10‘15‘17‘19 اور 25 میں شامل شہریوں کے بنیادی حقوق کو بھی معطل کردیا۔

ججز کے حلف کی تبدیلی اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلی عدلیہ کے ججوں کی برطرفی‘ 3 نومبر 2007ء کو ہی بطور صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان انہوں نے ججز کے حلف 2007ء کا غیر آئینی اور غیرقانونی حکم نامہ جاری کیا اور غیرقانونی طور پر آئین میں ایسا حلف شامل کیا جس کے تحت جج کو 3 نومبر 2007ء کے عبوری حکم (پی سی او) اور ایمرجنسی کے نفاذ کے حکم نامے پر عمل کرنے کا پابند کیا۔

اس حکم کا نتیجہ یہ نکلا کہ اعلی عدلیہ کے متعدد ججز بشمول چیف جسٹس آف پاکستان کو برطرف کیا جوکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973ء کے آئین کو پامال کرنے کے متراف ہے۔ آئین میں ترامیم کا پہلا آرڈر 2007ء آئین کے مختلف آرٹیکلز میں غیر آئینی ترمیم‘ 20 نومبر 2007ء کو جنرل (ر) پرویز مشرف نے بطور صدر پاکستان غیرقانونی حکم نامہ نمبر فائیو آف 2007ء جاری کیا اور آئین کے آرٹیکل 175‘ 106 اے‘ 198‘218 اور 270 سی غیر آئینی اور غیر قانونی ترمیم کی اور 270 ٹرپل اے کو شامل کرکے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کو پامال کیا۔

آئین میں غیر آئینی اور غیرقانونی ترمیم نمبر 14‘ دسمبر 2007ء کو انہوں نے بطور صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان غیر آئینی اور غیر قانونی حکم نامہ نمبر 6 آف 2007ء یعنی آئین میں دوسری ترمیم کا حکم 2007ء جاری کیا۔ اس طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین 1973ء کو پامال کیا جوکہ 1973ء کے سنگین غداری ایکٹ کی شق 2 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

متعلقہ عنوان :