انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کافیصلہ، آئی ایم ایف شرط پوری کرنے کیلئے ترمیمی مسودے کو جلد حتمی شکل دئیے جانے کا امکان ہے،رپورٹ

پیر 10 مارچ 2014 07:47

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مارچ۔2014ء) وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ملکی لاانفورسمنٹ ایجنسیوں اور ان کے اہلکاروں کے اختیارات بڑھانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔جس کے لیے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پوری کرنے کے لیے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے ترمیمی مسودے کو جلد حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔

ایک نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ وزارت خزانہ نے ہدایت کی ہے کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے کی جانیوالی اصلاحات میں اس بات کو پیش نظر رکھا جائے کہ دہشت گردی کی کاروائیوں کے لیے فنانسنگ کو روکنے کے لیے ملکی لا انفورسمنٹ ایجنسیوں اور انکے اہلکاروں کو مضبوط بنایا جائے تاکہ خواہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر یا کسی دوسری وجہ سے دہشت گردی کی فنانسنگ کی جارہی ہو لا انفورسمنٹ ایجنسیاں اور ان کے اہلکار ان کی بیخ کنی کرسکیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ اور ٹیررزم فنانسنگ کی روک تھام کے لیے ملک میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں(این جی اوز)کی رجسٹریشن کے لیے بھی نیا قانون لایاجارہا ہے اور اس نئے قانون کے نفاذ سے بھی ناپسندیدہ عناصر کی فنانسنگ کو روکنے میں مدد ملے گی۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کاروائیوں کیلیے فنانسنگ کی روک تھام (سی ٹی ایف) کو مسلسل عالمی معیار کے ہم آہنگ بنانے کے لیے کام جاری ہے اور اس مقصد کے لیے انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ میں پارلیمنٹ سے چند ترامیم کے بعد کچھ اہم اقدام اٹھائے جائیں گے اور عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ آئینی شقیں شامل کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :