ایران کے ساتھ جامع معاہدے کی کوئی ضمانت نہیں، کیتھرین آشٹن، عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین کسی جامع معاہدے کے لیے اطراف کو مل کر انتہائی جانفشانی سے کام کرنا ہو گا،ایرانی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس ،ہم چار یا پانچ ماہ یا اس سے بھی پہلے کسی حتمی ڈیل پر اتفاق رائے کر سکتے ہیں،ایرانی وزیر خارجہ

پیر 10 مارچ 2014 07:37

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10مارچ۔2014ء)یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین آشٹن نے اپنے دورہ ایران کے دوران خبردار کیا ہے کہ تہران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر جاری مذاکرات کے نتیجے میں کسی طویل المدتی معاہدے کو حتمی شکل دئیے جانے کی کوئی ضمانت نہیں ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق کیتھرین آشٹن نے اپنے اولین سرکاری دورہ ایران کے موقع پر وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے ملاقات کے بعد کہا کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین جاری جوہری مذاکرات کے تحت طے پانے والی عبوری ڈیل انتہائی اہم ہے لیکن یہ اتنی اہم نہیں جتنا کہ ایک جامع یا طویل المدتی ڈیل ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک جامع معاہدہ طے پانا نہ صرف مشکل اور چیلنجنگ ہے بلکہ اس کی کوئی ضمانت نہیں کہ عالمی طاقتیں اس میں کامیاب ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

کیتھرین آشٹن 2009ء میں یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ ایران کا دورہ کر رہی ہیں۔ اس دوران ان کے ہمراہ یورپی یونین کا ایک وفد بھی ہے، جو ایرانی قیادت کے ساتھ ایران کی جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے بات چیت کر رہا ہے بلکہ ساتھ ہی ایسے معاملات بھی زیر بحث ہیں کہ یورپی یونین اور ایران باہمی تعاون کو کس طرح بہتر بنا سکتے ہیں۔

اتوارکو جواد ظریف کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے خاتون سفارتکار آشٹن کا کہنا تھا کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین کسی جامع معاہدے کے لیے اطراف کو مل کر انتہائی جانفشانی سے کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی کامیابی تک پہنچنے کے لیے ایرانی عوام کی حمایت کے علاوہ ایرانی قیادت اور عالمی طاقتوں کو محنت کرنا ہو گی۔

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ممکنہ جوہری ڈیل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ”ہم چار یا پانچ ماہ یا اس سے بھی پہلے کسی حتمی ڈیل پر اتفاق رائے کر سکتے ہیں۔“ تہران سے موصول ہونے والی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے نیوز ایجنسی اے ایف پی نے بتایا ہے کہ جواد ظریف اور آشٹن کے مابین ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔آشٹن اپنے اس دورے کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی اور اسپیکر علی لاریجانی سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس دوران کیتھرین آشٹن ایرانی قیادت کے ساتھ شام کے بحران کے حل کے لیے کی جانے والی عالمی کوششوں پر بھی بات چیت کریں گی۔

متعلقہ عنوان :