یورپی پارلیمنٹ میں پاکستان میں حقوق انسانی کے معیارات کے حوالے سے اہم رپورٹ پررائے شماری ،پاکستان یورپی یونین کیساتھ تعلقات میں فروغ چاہتاہے تواپنے جمہور ی اداروں کومضبوط اوراصلاحاتی عمل کوجاری رکھے ،حقوق انسانی کے معاملے پرخوداعتمادی کوبرداشت نہیں کیاجائیگا، انسانی اورلیبرحقوق کی بہتری کے مقاصدکوبہترنہ بنایاگیاتو جی ایس پی پلس کا درجہ واپس لیاجاسکتاہے، صورتحال پر قریبی نظر رکھیں گے، قدامت پسند رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹرسجادکریم کا خطاب

جمعرات 13 مارچ 2014 08:19

برسلز ،سٹراس برگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء)یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کوجی ایس پی پلس کادرجہ دیئے جانے کے بعداپنی شرائط بھی پیش کردی ہیں ۔یورپی پارلیمنٹ میں پاکستان میں حقوق انسانی کے معیارات کے حوالے سے ایک اہم رپورٹ پررائے شماری ہوئی ہے ۔برطانیہ سے تعلق رکھنے والے قدامات پسند رکن یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کوخبردارکیاہے کہ حقوق انسانی کے معاملے پرخوداعتمادی کوبرداشت نہیں کیاجائیگا،یورپ میں قدامت پسندقانونی امورکے ترجمان رکن یورپ پارلیمنٹ ڈاکٹرسجادکریم نے سٹراس برگ میں گفتگوکرتے ہوئے پاکستان پرزوردیاکہ اگروہ یورپی یونین کے ساتھ تعلقات میں فروغ چاہتاہے تواپنے جمہور ی اداروں کومضبوط اوراصلاحاتی عمل کوجاری رکھے ۔

ان کاکہناتھاکہ پاکستان پریہ بات بالکل عیاں ہونی چاہئے کہ ہم پاکستان میں پیشرفتوں پرسنجیدہ ہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان کی بے حدسپورٹ اورجذبہ خیرسگالی پایاجاتاہے اوردونوں شراکت داروں کے درمیان تعلقات اہمیت کی طرف بڑھ رہے ہیں تاہم ہمیں کچھ نمایاں تبدیلیاں درکارہیں اورہم پاکستان کی اس حوالے سے مددکیلئے تیارہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کاپرتشددخطے میں نمایاں کردارہے اورملک میں بے پناہ معاشی صلاحیت موجودہے اوردہشتگردی کے خلاف کام کررہاہے ۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ اوراحباب پاکستان گروپ کے چیئرمین نے یورپی یونین نے تجارتی معاہدے میں پاکستان کوجی ایس پی پلس کادرجہ دلوانے میں اہم کرداراداکیاتھا۔انہوں نے خبردارکیاکہ اگرانسانی اورلیبرحقوق کی بہتری کے مقاصدکوبہترنہ بنایاگیاتواس سے یہ درجہ واپس لیاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ تجارتی معاہدے سے ملک کی یورپی یونین کیلئے گارمنٹ برآمدات میں اندازاًتین گناہ اضافہ ہوسکتاہے اوراس سے پاکستان کی معیشت کوبڑافروغ حاصل ہوگا۔

یورپی یونین جی ایس پی پلس تجارتی معاہدہ یورپی یونین پاکستان تعلقات کیلئے نمایاں قدم ہے ،ہم نے اعتمادکے ساتھ یہ درجہ دیاہے کہ ملک انسانی حقوق اورجمہوری احتساب جیسے شعبوں میں پیشرفت کریگاتاہم پاکستان کاسفرابھی مکمل نہیں ہوااورہم انتہائی قریب سے صورتحال کومانیٹرکریں گے ۔واضح رہے کہ سجادکریم نے پاکستان کی جانب سے جی ایس پی پلس کادرجہ حاصل کرنے کیلئے مہم کے دوران بھی یورپی پارلیمنٹ سے خطاب میں کہاتھاکہ پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تبدیلیاں لائے جس سے ملک اوراس کے عوام کوفائدہ پہنچے گا۔

یورپی یونین ملک میں پانچ سوملین یوروزسے زائدکے منصوبے اورپروگرام شروع کرنے کابھی عزم ظاہرکرچکاہے ۔انہوں نے کہاکہ برطانوی ممبرپارلیمنٹ نے برطانیہ اورپاکستان کے درمیان اہم رابطے پربھی بات چیت کی ۔ان کاکہناتھاکہ برطانوی حکومت پاکستان کے ساتھ خطے میں دیرینہ اتحادی کے طورپرتعمیراتی تعلقات جاری رکھنے کیلئے بے تاب ہے ۔حال ہی میں رواں ماہ کے آوائل میں دونوں حکومتوں کے درمیان ہتھیاروں کے کنٹرول ،ایٹمی عدم پھیلاوٴاورغیرمسلح ہونے کے حوالے سے دوطرفہ مشاورت کے سلسلے میں تیسرااجلاس ہوا۔ان کاکہناتھاکہ میرے سیاسی گروپ میں کئی ممبران اورمیں سمجھتاہوں کہ پاکستان کے حوالے سے رپورٹ انتہائی تنقیدی تھی اوراس لئے ہم نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

متعلقہ عنوان :