حکومت کی جانب سے گرفتاریا ں ، چھاپے ، گولہ باری اور قیدیوں پر تشدد مذاکراتی عمل متا ثر کر سکتے ہیں ،تحریک طالبان پاکستان،جنگ بندی اعلان کے با وجو د سکیورٹی ادارے مسلسل کاررائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، ترجمان شاہد اللہ شاہد

جمعرات 13 مارچ 2014 08:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء) تحریک طالبان پاکستان نے حکومت کی جانب سے گرفتاریو ں ، چھاپے ، گولہ باری اور قیدیوں پر تشدد کو جنگ بندی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سلسلہ مذاکراتی عمل کیلئے پیدا کردہ بہتر ماحول کو متاثر کررہا ہے ۔ بدھ کے روز تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جاری ایک بیان میں ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد پاکستانی سکیورٹی ادارے قبا ئیلی علاقوں میں مسلسل کاررائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں باجوڑ اور مہمند ایجنسی میں گولہ باری اور سرچ آپریشن کیا جارہا ہے ۔

کراچی ، پشاور ،صوبائی ، چار سدہ کے 25متنازع دیہات تحصیل کلاچی کے علاوہ متعدد مقامات پر سرچ آپریشن اور چھاپوں میں متعدد بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پشاور ، مہمند اور کراچی سنٹرل جیل میں قید اسیروں پر اثرحیات تنگ کردیا گیا ہے ۔ قیدیوں کو چکیوں میں بند کرکے اذیت دی جارہی ہے جبکہ کراچی سنٹرل جیل سے بلاوجہ قیدیوں کو سندھ ، پنجاب اور بلوچستان کی جیلوں میں منتقل کیا جارہا ہے ان جیلوں میں منتقلی کے ذریعے قیدیوں کو کیسوں کے علاوہ اہلخانہ اور رشتہ داروں سے ملاقاتوں میں شدید مشکلات پیدا کرنا مقصود ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے ۔

تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان پوری سنجیدگی کے ساتھ جنگ بندی کے فیصلے پر عمل پیرا ہے اور الاحرار ہند اور جند اللہ سے لاتعلقی کا اعلان بھی کرچکی ہے تاہم حکومتی صفوں میں موجود بہت سے عناصر مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ حکومت کو چاہیے کہ ایسے عناصر کو قابو کرکے ان کی سرزنش کرے ۔ ترجمان نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اس عزم کو دوہراتے ہیں کہ تحریک طالبان پاکستان نہایت اخلاص اور سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کیلئے کوشاں رہے گی اور تحریک کے کسی فرد کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دینگے اور حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان واقعات کا فوری نوٹس لے کر ان کی روک تھام کیلئے توجہ دے گی ۔

تاکہ مذاکراتی ماحول خوشگوار عمل میں انجام پذیر ہو ۔