پانچ دن گزر گئے، ملائشیا کے لاپتہ طیارے کا کچھ پتا نہیں چل سکا

جمعرات 13 مارچ 2014 08:14

کوالا لمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13مارچ۔ 2014ء)پانچ دن ہوگئے ملائشیا کے لاپتا طیارے کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔ بدقسمت فلائٹ کے پائلٹ کے آخری الفاظ بھی سامنے آگئے۔ ملائیشیا کے مسافر طیارے کو لاپتا ہوئے 5روز گزرگئے۔ حکام نے پائلٹ کے آخری الفاظ جاری کردیے۔ طیارے کی تلاش کے لیے جادوگروں کی ٹیم بھی بلوا لی گئی۔ ملائیشیا کی فلائٹ ایم ایچ 370، ہفتے کی رات کوالالمپور سے بیجنگ کے لیے روانہ ہوئی لیکن 239مسافروں کو لیے یہ طیارہ منزل پر پہنچنے کے بجائے ایک انجان حادثے کا شکار ہوگیا، اس کی کھوج میں آج 5روز گزر گئے لیکن طیارہ لاپتا ہے۔

گمشدگی کے متعلق لمحہ بہ لمحہ تحقیقات جاری ہیں، ساتھ ہی ٹیکنالوجی کے اس دور میں ملیشین حکام جادوگروں کی خدمات لینے پربھی مجبور ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

جادوگروں کی ٹیم کے سربراہ کہتے ہیں کہ ان کی آنکھوں کے آگے اندھیرا ہے جس کا مطلب ہے کہ طیارہ اس وقت تک فضا میں پرواز کررہا ہے یا پھر وہ سمندر کی نذر ہوچکا ہے۔ دوسری جانب ملایشیئن حکام نے کاک پٹ میں کپتان کے ساتھ ہونے والی آخری گفتگو بھی جاری کردی ہے، جس میں ملایشن ایئر کنٹرول نے طیارے کے ملایشیا سے ویتنام کی سرحد عبور کرنے پر کپتان کو آگاہ کیا کہ اب ایئر کنٹرول ویتنام شہر ہو چن من کو دیا جارہا ہے، جس پر پائلٹ نے جواب دیا ”آل رائٹ راجر دیٹ“ اور اس کے بعد خاموشی ہوگئی، وہ خاموشی جو اب تک چھائی ہوئی ہے۔

طیارے کی تلاش سمندری حدود میں وسیع کردی گئی ہے۔ سمندر میں گر کر تباہ ہونے کی صورت میں کسی بھی طیارے کا بلیک باکس زیر سمندر کم از کم 30دن تک کارآمد رہتا ہے اور اس سے جاری ہونے والے ریڈیو سگنل سے طیارے کے ملبے کی نشاندہی ہو سکتی ہے۔