پولیس اور رینجرز لیاری میں گینگ وار کے خاتمے کیلئے مؤثر حکمت عملی مرتب کرے،سید قائم علی شاہ،بھرپور طاقت کے ساتھ مخصوص سرجیکل آپریشن کا آغاز کیا جائے،وزیر اعلیٰ سندھ کا حکم

جمعہ 14 مارچ 2014 07:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14مارچ۔2014ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے پولیس اور رینجرز کو لیاری میں گینگ وار کے ہمیشہ خاتمے کیلئے مؤثر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے بھرپور طاقت کے ساتھ مخصوص سرجیکل آپریشن کے آغاز کے احکامات دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری میں گینگ وار کے ملزمان کے خلاف ایکشن میں تاخیرکا کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن کی کامیابیوں اور سیکورٹی صورتحال پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب بہت ہوگیا،حکومت معصوم لوگوں کا قتل مزید برداشت نہیں کر سکتی۔ یہ احکامات انہوں نے جمعرات کے روززیراعلیٰ ہاؤس میں امن امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کے دوران دیئے۔انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں امن امان کی صورتحال میں بہتری لے آئے ہیں اور شہر میں سنگین جرائم کی شرح میں کمی رونما ہوئی ہے،تاہم لیاری میں گینگ وار کے تصادم کاکامیابیوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے،انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوصورتحال کو بہتر کرنے کیلئے مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرنے کے بھی احکامات دیتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ ان کی بھرپور حمایت کریگی،تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایات دی کہ یہ مخصوص سرجیکل آپریشن اس انداز میں کیا جائے،تاکہ معصوم شہری اس سے متاثر نہ ہو اور نہ ہی انکو کوئی مشکلات درپیش ہوں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں پیش کی گئی اس تجویز کی بھی تائید کی جس میں لیاری گینگ وار کے بیرونی ممالک مفرور سرپرستوں کوریڈوارنٹ جاری کرنے کے لئے کہا گیا ۔وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کے شہروں اور دیہات میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے غیر قانونی مدارس کی تعمیر اور فلاحی کاموں کے نام چندہ وصول کرنے کی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکنے کے احکامات بھی دیئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو بکتربند گاڑیوں، بلٹ پروف گاڑیوں، جیکٹس، جدید اسلحے کی خریداری کے عمل کو تیز کرنے کے احکامات دیئے،جن کی خریداری کیلئے قوائد اور ضوابط میں نرمی فراہم کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مذکورہ اسلحہ اور سامان آپریشن کی کامیابی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،حکومت سندھ نے محکمہ پولیس کو سامان کی خریداری کیلئے ان کی تسلی کے مطابق اختیارات دیئے گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس سامان کی خریداری میں تاخیر پولیس کیلئے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے اس لئے خریداری کے عمل کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنروں اور ایس پیز کو احکامات دیئے کہ وہ غیر رجسٹرڈ مدارس کی نشاندہی کریں اور اگر کہیں بھی غیر قانونی مدرسے تعمیر کئے جا رہے ہیں تو ان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے،ان احکامات پر عمل درآمد میں غفلت کے ذمہ دار متعلقہ افسران ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی ایک بین الاقوامی شہر اورپاکستان کی شناخت ہے، اس لئے وزیراعظم پاکستان اور غیر ملکی سفیر سرمایہ کار یہاں امن کے قیام کیلئے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ سب اس شہر میں سرمایہ کاری کرنے اور شہر کو جدید بنانے میں دلچسپی بھی رکھتے ہیں،اس لئے ہمیں امن امان کے قیام پر خصوصی توجہ مرکوزکرنی ہوگی۔

وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے اجلاس میں لیاری کیلئے فول پروف سیکورٹی پلان مرتب کرنے پر زور دیا اور کہا کہ لیاری میں بلاامتیاز آپریشن کیا جائے اور لیاری کے گینگ وار کے گروہوں کی جانب سے استعمال کئے جانے والے داخلی اور خارجی راستے فوری طور بند کرنے کی تجویز دی انہوں نے ملک سے فرار ہونے والے لیاری گینگ وار کے سرغنوں کے خلاف پیش کردہ ریڈ وارنٹ کی تجویز کی حمایت کی۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سید ممتاز علی شاہ ،قائم مقام آئی جی سندھ پولیس اقبال محمود ، ایڈیشنل آئی جی پولیس شاہد حیات ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے کراچی میں جاری ٹارگیٹیڈ آپریشن اور مستقبل کی حکمت عملی سے اجلاس کو بریفنگ دی اور کہا کہ لیاری کے علاوہ باقی شہر میں بڑے جرائم میں کافی حد تک کمی آئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ لیاری میں پولیس چیک پوسٹ بڑھانے ، زیادہ نفری لگانے کے علاوہ ایک مربوط اور سخت آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ سنگین جرائم میں ملوث 5-قیدیوں کو صوبے سے باہر منتقل کیا گیا ہے ،جبکہ ایسے 80- قیدیوں کے سندھ کے دیگر شہروں کے جیلوں میں رکھا گیا ہے ،اجلاس میں سندھ کے تمام جیلز باالخصوص سکھر جیل کیلئے سیکورٹی کے فول پروف سیکورٹی کرنے لئے سفارش کی گئی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ انسداد دہشتگردی کی قائم کی گئی چار نئی عدالتوں نے کام شروع کردیا ہے۔

پراسیکوٹر جنرل شیر محمد شیخ نے اجلاس کو بتایا کہ مجرموں کو سزائیں دلانے کا عمل شروع ہو گیا ہے،فروری27اور 28کو چار مقدمات میں مجرموں کو سزا دی گئی،جبکہ مارچ میں بھی چار مقدمات میں ملزمان کو سزا ہو چکی ہیں۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلا سید ممتاز علی شاہ،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری رائے سکندر،قائم مقام آئی جی پولیس سندھ اقبال محمود،ایڈیشنل آئی جی کراچی شاہد حیات،ایڈووکیٹ جنرل فتاح ملک،قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران نے بھی شرکت کی۔