بھارت ،راہبہ کے ساتھ ریپ کے ملزموں کو قید کی سزا

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:20

اوڑیسہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء )بھارت کی ریاست اوڑیسہ کے ضلع کٹک کی سیشن عدالت نے کندھمال میں ایک راہبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے معاملے میں تین مجرموں کو سزا سنائی ہے۔ ان میں سے ایک مجرم کو 11 سال کی اور باقی دونوں کو 26 ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔برطانوی نشریا تی ادارے کے مطابق ضلعی عدالت کے گیانا رنجن پروہت نے اہم ملزم سنتوش پٹنائک عرف میتو کو تعزیراتِ ہند کی دفعہ 376 کے تحت اجتماعی جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیا اور اسے 11 سال قید اور دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

دو دیگر ملزمان گجیندر دیگل اور سروج بدھ کو مختلف دفعات کے تحت جنسی استحصال کا مجرم قراردیا گیا ہے۔ ان دونوں کو 26 ماہ قید کی سزا دی گئی ہے۔اس معاملے میں پولیس نے 10 افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں سے چھ کو عدالت نے بری کر دیا جبکہ ایک ابھی تک مفرور ہے۔

(جاری ہے)

اہم ملزم سنتوش پٹنائک کو کم سے کم 10 سال کی سزا یا زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے جبکہ دیگر دو ملزمان کو زیادہ سے زیادہ تین سال کی سزا دی جا سکتی ہے۔

دونوں دیگر ملزمان کے وکلاء نے عدالت سے کہا ہے کہ سزا دیے جاتے وقت دونوں کے جیل میں گزارے وقت کو بھی ذہن میں رکھا جانا چاہیے۔یادرہے کہ اوڑیسہ کے کندھمال ضلع میں ہندو مذہبی رہنما لیشماند سرسوتی اور ان کے چار پیروکاروں کے قتل کے دو دن بعد ہونے والے عیسائی مخالف تشدد کے واقعات میں 25 اگست 2008 کو مشتعل ہجوم نے ایک عیسائی راہبہ پر جنسی حملہ کیا تھا۔

راہبہ کے ساتھ مبینہ طور پر بالیگڈا کے نزدیک واقع یجومیڈی گاوٴں میں اجمتاعی جنسی زیادتی کی گئی تھی۔اس معاملے میں سپریم کورٹ کی ہدایات کے بعد کٹک کی ضلعی عدالت میں سماعت ہوئی تھی۔راہبہ نے اپنی حفاظت کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے کیس کی سماعت کو کندھمال سے منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔عدالت نے اس معاملے میں چار مارچ کو اپنی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

متعلقہ عنوان :