وزیر اعلیٰ سند ھ نے فون پر امین فہیم کے بیٹے کو منالیا،مخدوم امین فہیم راضی ، احتجاج ختم کرانے کے لیئے سروری جماعت کو ہدایت

ہفتہ 15 مارچ 2014 07:17

مٹیاری(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مارچ۔2014ء ) وزیر اعلیٰ سند ھ نے فون پر امین فہیم کے بیٹے کو منالیا،مخدوم امین فہیم راضی ہوگئے احتجاج ختم کرانے کے لیئے سروری جماعت کو ہدایت ،تفصیلات کے مطابق پی پی پارلیامینٹرین کے صدرمخدوم امین فہیم نے ہالا مخدوم ہاوٴس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے وزیر اعلیٰ سند ھ سید قائم علی شاہ کی جانب میرے بیٹے مخدوم جمیل سے گذشتہ شب رابطہ کئے گئے تھے جبکے یوسف رضا گیلانی کا ناراضگی ختم کرنے میں کوئی کردار نہیں انہوں نے کہا کے قائم علی شاہ کے حوالے سے میڈیا کی جانب اضافی طوراپنی طرف سے خبریں چلائی گئی جس کا رد ِ عمل سامنے آیا ہے سروری جماعت کو وزیر اعلیٰ سند ھ کے خلاف احتجاج ختم کرنے کے لیئے حکم دیتا ہوں انہوں نے کہا کے وزیر اعلیٰ سند ھ ہماری پارٹی کا ہے اس سلسلے میں پارٹی میں انتشار نہیں پھیلانا چاہتا انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندہ کے ساتھ نہ چلنے کی خبر خیالی ہے جس کے لیئے میں نے میڈیا میں ایسا کچھ نہیں کہا ہے جبکے میڈیا کے شور مچانے پر امین فہیم کے بیٹوں پر قحط سالی لائی گئی جبکے اں کا کوئی قصور نہیں انہوں نے کہا کے ڈی سی تھرپارکر میرے بیٹے مخدوم عقیل الزماں نے متوقع قحط سالی کے پیش نظر پوسٹنگ کی مدت6ڈسمبر سے 8مارچ تک مختلف محکموں اورحکومت کے ذمہ داراں کو کئی خطوط لکھے لیکن اں کی جانب عدم توجہی کی تحقیقات کی جائے گی تو راز فاش ہوجائے گا انہوں نے کہا کے میرے بیٹے مخدوم جمیل الزماں بے اختیار ہیں جسے مختیار کار کی تبدیل کرنے کا اختیار نہیں ہے انہوں نے کہا کے تھر میں قحط سالی قدرتی آفت ہے جس میں متاثریں کی بھرپور خدمت کی جائے گی ،انہوں نے کہا کے میرے بیٹے مخدوم جمیل کو رلیف کی وزارت سے نہیں ہٹایا گیاہے میڈیا میں غلط خبریں اشاعت ہوئی ہے وزیر اعلیٰ سندہ کی جانب انہیں ہٹانے کی خبروں کو مخدوم امین فہیم نے بے بنیاد قرار دیا ،سابقہ حکومت میں ان کی تجارت کی وزارت میں این آئی سی ایل کیس،صوابدیدی مٹیاری ضلع کے لیئے سابق صدر کی جانب دیئے جانے والے فنڈز کے ٹریڈ ڈولپمینٹ اتھارٹی میں اربوں روپئے کی مبینہ کرپشن کے سلسلے میں مخدوم امین فہیم نے ٹال مٹول سے کام لیتے ہوئے کہا کے کرپشں ایک کارتوس ہے حکومتیں ایک دوسرے کے خلاف چلاتی رہتی ہیں جبکے ایف آئی اے کی کاروائی کے سلسلے میں انہوں نے کسی جواب دینے سے گریز کیا ۔