طالبان کے بعد بین الاقوامی عسکریت پسند تنظیم جنداللہ اور القاعدہ نے بھی جنگ بندی کا اعلان کر دیا،حکومت خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے،چودھری نثار،دونوں طرف سے مذاکرات آگے بڑھانے کے لئے جذبات موجود ہیں ، کوئی راستہ ضرور نکل آئے گا، طالبان مذاکراتی کمیٹی

اتوار 16 مارچ 2014 07:22

پشاور (رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء)طالبان رابطہ کار کمیٹی کی کوششیں رنگ لے آئیں طالبان کے بعد بین الاقوامی عسکریت پسند تنظیم جند اللہ پاکستان میں موجود القاعدہ کی ذیلی تنظیموں نے بھی پاکستان میں کارروائیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ دن افغان سرحدی صوبہ نورستان میں القاعدہ کی تمام ذیلی تنظیموں جند اللہ کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں جند اللہ کے سینئر کمانڈر احمد مروت اور پاکستان میں القاعدہ کے سربراہ استاد فاروق سینر کمانڈر یحییٰ عدام سمیت گروپ کمانڈروں نے شرکت کی تھی اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس خطے کی سب سے بڑی عسکریت تنظیم تحریک طالبان کا حکومت کے ساتھ مذاکرات کارروائیوں کے ساتھ نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اس لئے ہمیں کارروائیاں بند کر دینا چاہئے۔

(جاری ہے)

اور ان پر تمام گروپوں نے اتفاق رائے سے منظوری دیدی۔ دوسری طرف جند اللہ کے سینئر کمانڈر اور ترجمان احمد مروت نے نا معلوم مقام سے ٹیلی فون پر اردو پوائنٹ کو بتایا کہ ہم نے غیر معینہ مدت تک پاکستان میں کارروائیاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام گروپ کمانڈروں کو بھی اس فیصلہ سے آگاہ کر دیا ہے۔ادھرطالبان مذاکراتی کمیٹی نے مولانا سمیع الحق کی قیادت میں چودھری نثار علی خان سے ملاقات کے وفاقی وزیر داخلہ کو بتایا ہے کہ دونوں طرف سے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لئے جذبات موجود ہیں ، انشاء اللہ کوئی راستہ ضرور نکل آئے گاجبکہ چودھری نثار علی خان نے مذاکراتی کی کامیابی کے لئے ہر قسم کا تعاون فراہم کرنے کی ایک پھر یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ خطے میں میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کی شام طالبان کمیٹی کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے شمالی وزیر یستان میں حکومتی کمیٹی سے ملاقات کے بعد واپسی پر وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ملاقات کی ۔اس موقع پر طالبان کمیٹی کے دیگر بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران مولانا سمیع الحق نے چودھری نثار علی خان کو طالبان قیادت سے ملاقات بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دونوں طرف مذاکرات کو آگے بڑھانے کے مثبت جذبات موجود ہیں اور امید ہے کہ امن کا کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکل آئے گا۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے مذاکرات کے لئے مولانا سمیع الحق کی کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت خلوص نیت کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ خطے سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو اور امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے جس کے لئے حکومت نے مذاکرات کے لئے پوری سنجیدگی دکھائی ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ نے ایک بار پھرمولانا سمیع الحق کو یقین دہانی کروائی حکومت مذاکرات کی کامیابی کے لئے طالبان کمیٹی کو ہر قسم کا تعاون فراہم کرے گی مگر بات چیت کے عمل کو جلد از جلد آگے بڑھایا جائے۔ذرائع کے مطابق چودھری نثار علی خان نے امن و امان کے قیام کو حالیہ دہشتگردی کے واقعات بارے مولانا سمیع الحق سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان قیادت پر زور دیا جائے کہ جلد از جلد مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا جائے تاکہ کسی نتیجے پر پہنچا جا سکے اور امن و امان کا قیام عمل میں لایا جاسکے۔