دولت مشترکہ بین الوزارتی ایکشن گروپ کا اجلاس ،جزائر فیجی کو رعایتیں دینے کا فیصلہ،مشیر خارجہ سرتاج عزیز سمیت 8ممالک کے وزراء خارجہ کی شرکت

اتوار 16 مارچ 2014 07:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کی دولت مشترکہ بین الوزارتی ایکشن گروپ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی‘ اجلاس میں جزائر فیجی کو رعایتیں دینے کا فیصلہ‘ جزائر فیجی رعایتیں ملنے کے بعد اب دولت مشترکہ کھیلوں میں شرکت کرسکے گا۔ وزارت خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی عزیز نے ہفتہ کے روز لندن میں منعقد ہونے والی 43 ویں دولت مشترکہ بین الوزارتی ایکشن گروپ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جس میں جزائر فیجی کے حوالے سے غور کیا گیا۔

دولت مشترکہ کے بین الوزارتی ایکشن گروپ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ جزائر فیجی کو دولت مشترکہ کے مختلف شعبوں میں شرکت کے حوالے سے تھوڑی رعایتیں فراہم کی جائیں۔

(جاری ہے)

ان رعایتوں کے بعد اب جزائر فیجی دولت مشترکہ ممالک کے زیرانتظام منعقد ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں کے مقابلوں میں بھی شرکت کرسکے گا۔ 2006ء میں جزائر فیجی میں جمہوری حکومت کو برطرف کرکے فوجی آمریت متعارف کروائی گئی تھی جس کے باعث فیجی کی دولت مشترکہ ممالک میں رکنیت کو معطل کردیا گیا تھا تاہم ہفتہ کے روز ہونے والے اجلاس میں فیجی کو کچھ رعایتیں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

دولت مشترکہ کا بین الوزارتی ایکشن گروپ ایک پالیسی فورم ہے جس کا بنیادی کام دولت مشترکہ کی بنیادی سیاسی اقدار کی سنجیدہ یا مسلسل خلاف ورزیوں کے حوالے سے عملی اقدامات کرنا ہے۔ پاکستان کو نومبر 2013ء میں پہلی مرتبہ سری لنکا میں ہونے والے دولت مشترکہ ممالک کے سربراہان کے اجلاس میں دولت مشترکہ کی رکنیت دی گئی تھی۔ حالیہ بین الوزارتی ایکشن گروپ کے اجلاس میں پاکستان سمیت گروپ کے دیگر آٹھ ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی جن میں قبرص‘ گیانا‘ نیوزی لینڈ‘ سیرالیون‘ جزائر سولومن‘ سری لنکا اور تنزانیہ نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :