یوکرین: سلامتی کونسل میں روس تنہائی کا شکار، کرائمیا کے روس سے الحاق کے سوال پر اتوار کو ہونے ریفرنڈم کے خلاف قرارداد کو روس نے ویٹو کر دیا

اتوار 16 مارچ 2014 07:18

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کرائمیا کے روس سے الحاق کے سوال پر اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کے خلاف قرارداد کو روس نے ویٹو کر دیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سلامتی کونسل کے باقی رکن ممالک نے اس ریفرینڈم کے خلاف ووٹ دیا جبکہ چین نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا۔مغربی ممالک نے ریفرینڈم کی مخالف قرارداد ویٹو کرنے پر روس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ادھر کرائمیا کے مستقبل پر ریفرینڈم سے ایک دن قبل ماسکو میں ہزاروں افراد نے یوکرین میں روس کی دخل اندازی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔روسی دارالحکومت ماسکو میں جمع مظاہرین نے روس اور یوکرین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور اور وہ نعرے لگا رہے تھے کہ ’کرائمیا پر روس کا قبضہ روس کی بے شرمی ہے۔

(جاری ہے)

‘ ماسکو میں ہی روس کے حق میں بھی ایک چھوٹا سا مظاہرہ ہوا ہے جس میں شامل لوگوں نے صدر پوتن کے حق میں نعرے لگائے۔

کرائمیا یوکرین کے جنوب میں واقع ایک خود مختار علاقہ ہے جہاں ماسکو اپنی فوجی گرفت کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے۔یہاں کے باشندے ایک ریفرینڈم کے ذریعیاس بات کا فیصلہ کرنے والے ہیں کہ آیا وہ روس کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا پھر یوکرین کے ساتھ ہی رہنا چاہتے ہیں۔ کرائمیا کے شہری اتوار کو ووٹ ڈالیں گے۔ روس کا کہنا ہے کہ وہ ریفرینڈم کے نتائج کا احترام کرے گاجبکہ امریکہ نے اس ریفرینڈم کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔

ادھر گزشتہ رات مشرقی یوکرین میں ریفرنڈم سے قبل یوکرین کے حامیوں اور روس نواز رضاکاروں کے مابین خوں ریز تصادم میں دو افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر تشدد بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔ دونوں گروپوں کے درمیان فائرنگ ہوئی جس میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے۔ یوکرین کی حکومت کا الزام ہے کہ جمعے کے تصادم کے پیچھے روس کے حامیوں کا ہاتھ ہے۔

اطلاعات کے مطابق تشدد کے واقعات خرکیف کے سووبودا سکوائر میں جمعے کی شام کو شروع ہوئے جو بعد میں یوکرین حامی گروپ کے ایک دفتر تک پہنچ گیا۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ روس حامی کارکنون نے مخالف مظاہرین پر حملہ کردیا حالانکہ ان لوگوں نے خود کو رکاوٹوں کے اندر رکھا ہوا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق وہاں فائرنگ کی گئی اور مولوٹو کی بوتلیں پھینکی گئیں۔ یوکرین میڈیا کے مطابق خرکیف کی میئر ہناڈیا کرنیس نے دو افراد کی موت اور پانچ لوگوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جبکہ خرکیف کے گورنر آئہور بلوتا نے اس واقعے کو اشتعال انگیز قرار دیا۔یاد رہے کہ کرائمیا سنہ 1954 تک روس کا حصہ تھا اور بحیرہ احمر میں روس کا بحری بیڑہ کرائمیا کے ساحلوں سے زیادہ دور نہیں۔

متعلقہ عنوان :