ایم کیو ایم کے کارکنان کے اغواء اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ تاحال نہیں رک سکا ،خالد مقبول صدیقی،کراچی جیسے میٹروپولیٹن سٹی میں جنگل کا قانون چلایا جارہا ہے ،ایم کیو ایم کے کارکنا ن کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے ، نائن زیرو میں پریس کانفرنس

اتوار 16 مارچ 2014 07:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء )ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے اغواء اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ تاحال نہیں رک سکا ،کراچی جیسے میٹروپولیٹن سٹی میں جنگل کا قانون چلایا جارہا ہے ،ایم کیو ایم کے کارکنا ن کے ساتھ امتیازی سلوک بند کیا جائے ۔کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو میں ہفتہ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکن عبدالجبار کو فروری میں جناح ہسپتال سے لاپتہ کیا گیا اور 19فروری کو انکی مسخ شدہ نعش ملی جسے بغیر شناخت کے تدفین کردی گئی ۔

انہوں نے کہا کہ عبدالجبار کے نعش کو اہلخانہ کے ساتھ ملکر حاصل کریں گے اور شہداے قبرستان میں تدفین کریں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سادہ لباس اہلکار ایم کیو ایم کے کارکنان کو گرفتار کرتے ہیں اور کچھ دنو ں بعد کارکنا ن کی پرتشدد نعشیں تحفہ کے طور پر ملتی ہیں ۔ انہوں نے کہ اکہ اس ماہ چھ کارکنان لاپتہ ہوئے جبکہ مجموعی طور پردو درجن سے زائد کارکنان لاپتہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بتایا جائے سول کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو لوگوں کو لاپتہ کرکے اپنے پاس زیر حراست رکھنے کی آئین میں اجازت کہاں ہے ؟۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم واحد جماعت تھی جس نے کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہمیشہ کہا ہے کہ کراچی میں آپریشن آئین و قانون کے تحت منصفانہ انداز میں کیا جائے لیکن مسخ شدہ نعشیں پھینکنے کی اجازت کہاں ہے ؟۔

انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر خواہ کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہو ں انکے خلاف کاروائی کی جائے ۔ انہوں نے حکومت اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ظم کا سلسلہ اب تھم جانا چاہئے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کے میٹروپولیٹن سٹی میں جنگل کا قانون ہے،کراچی میں رہنے والے خود کو بے سہارا سمجھ رہے ہیں،عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے حکومت کیا کررہی ہے ؟تحفظ فراہم کررنے والے ادارے کہاں ہیں؟۔

انہوں نے کہا کہ اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ایم کیو ایم کے کسی ایسے کارکنان کو گرفتار کرتے ہیں جو جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہے تو اسے عدالت میں پیش کریں ، لاپتہ کرکے تشدد کرکے قتل کرنے کا سلسلہ ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم آئین و قانون سے ماورا کوئی رعایت اپنے لیئے نہیں مانگ رہے ، آزاد عدلیہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان اور ماورائے عدالت قتل ہونے والے کارکنان پرنوٹس لے اور انصاف فراہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم امن کیلئے قربانیاں دے رہی ہے اور قیام امن کیلئے ساتھ دینے کیلئے بھی تیار ہے۔