سندھ کے بعد پنجاب کے گوداموں میں اسٹاک کی گئی گندم خراب ہونے کا انکشاف ،محکمہ خوراک فیصل آباد نے خراب ،ناقص اور غیر معیاری گندم کی فلور ملز اور چکیوں کوسپلائی شروع کر دی

اتوار 16 مارچ 2014 07:17

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مارچ۔2014ء)سندھ کے بعد پنجاب کے گوداموں میں اسٹاک کی گئی گندم خراب ہونے کا انکشاف ،محکمہ خوراک فیصل آباد نے خراب ،ناقص اور غیر معیاری گندم کی فلور ملز اور چکیوں کوسپلائی شروع کر دی ،آٹے کی روٹی کھانے سے پیٹ میں درد شروع ہو جاتا ہے اور رو ٹی کی رنگت کالی ہو جاتی ہے، تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے گندم کا اسٹاک ختم ہونے کے بعد محکمہ خوراک نے ضلع کے مختلف سنٹروں کے گوداموں سے گندم کی سپلائی شروع کر رکھی ہے فیصل آباد میں 150سے زائد آٹے کی چکیاں کو روزانہ 200کلو گرام گندم سرکاری ریٹ 1359روپے بمعہ باردانہ فی من کے حساب سے دی جا رہی تھی ،گذشتہ کئی رو ز سے چکیوں کی دی جانے والی گندم انتہائی ناقص اور غیر معیاری کا انکشاف اس وقت ہوا جب فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں سپلائی شروع کی گئی ۔

(جاری ہے)

بتایا جاتا ہے کہ محکمہ خوراک کا عملہ جو گندم چکیوں کو فراہم کر رہا تھا وہ جڑانوالہ کے گوداموں سے لائی جا رہی ہے ،شہریوں کا کہناہے کہ خراب ،ناقص اور غیر معیاری گندم کے آٹے کی روٹی کھانے سے پیٹ میں درد شروع ہو جاتا ہے اور رو ٹی کی رنگت کالی ہوتی ہے، خبر رساں ادارے کے ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک فیصل آباد کے گوداموں سے روزانہ فیصل آباد میں 150سے زائد رجسٹرڈ آٹے کی چکیاں کو 750من گند م کی سپلائی کی جاتی ہے ، گندم کا سرکاری ریٹ 1330روپے فی من کے ساتھ خالی بار دانہ کے 29روپے بھی بینک میں جمع کروائے جاتے ہیں ،چکیوں کے ملکان نے بتایا ہے کہ محکمہ خوراک فیصل آباد کا عملہ 200کلو گرام گندم میں ناقص اور غیر معیاری 50کلوگرام گندم ڈال رہا ہے ،پنجاب میں گندم ا سٹاک کرنے کے لئے عارضی گنجیاں تعمیر کی جاتی ہیں جن میں پنجاب بھر سے گندم خرید کر سٹور کی جاتی ہے ،جوکہ موسمی اثرات کی وجہ سے اور ناقص حکمت عملی کی بنا پر گوداموں میں پڑی گندم خراب ہو جاتی ہے یاد رہے کہ سندھ میں بھی لاکھوں ٹن گندم محفوظ نہ کرنے سے گوداموں میں پڑی خراب ہو گئے جو کہ جانوروں کے لئے بھی نقصان دہ قرار دے دی گئی ،اسی طرح پنجاب بھر میں 65سالوں سے آج تک کوئی گندم سٹور کرنے کیلئے کوئی گودام یا سٹور تعمیر نہیں کیے گئے بتایا گیا ہے کہ محکمہ خوراک کیجانب سے عارضی گنجیاں بنا نے کے سلسلہ میں لاکھوں ٹن گندم ضائع ہو جاتی ہے ، جو بعد ازاں چکیوں اور فلور ملز میں بھیجوادی جاتی ہے

متعلقہ عنوان :