وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سیکورٹی کیلئے نئی آپریشنل حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ،15اپریل سے رینجرز تعینات کئے جائیں گے ، نئی حکمت عملی کا اطلاق آئندہ ماہ سے ہوگا ،رینجرز اور وفاقی پولیس مشترکہ دور پر پٹرولنگ کے فرائض سرانجام دیں گے ،وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیر صدارت اجلاس

پیر 17 مارچ 2014 07:25

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17مارچ۔2014ء)سانحہ اسلام آباد میں وفاقی پولیس کی ناکامی کے بعد وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے15اپریل سے رینجرز تعینات کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے لئے نئی آپریشنل حکمت عملی(سٹرٹیجی) کا اطلاق آئندہ ماہ سے ہوگا جس کے تحت رینجرز اور وفاقی پولیس مشترکہ دور پر پٹرولنگ کے فرائض سرانجام دیں گے اور اس نظام کی کامیابی کے لئے ناصرف پٹرولنگ کے لئے نئی گاڑیاں خریدی جائیں گی بلکہ آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آرمی کے ٹرین اور ریٹائر جوانوں کو بھی وفاقی وفاقی پولیس میں بھرتی کر کے نفری کی کمی کو پورا کر یں ،مستقل چیئرمین نادرا کی تعیناتی کے لئے اپنے اختیارات فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو تفویض کر دیئے ہیں تاکہ اس عہدے پر خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر موزوں ترین امیدوار کا تقرر عمل میں لایا جاسکے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی زیر صدارت اتوار کے روز اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں قائم مقام چیئرمین نادرا،ڈائریکٹر جنرل( ڈی جی ) ایف آئی اے،کمانڈنٹ رینجرزاور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری نثار علی خان نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے لئے ایک نئی آپریشنل حکمت عملی بنائی ہے تاکہ امن و امان کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے اور اس سٹریٹیجی کا اطلاق 15اپریل سے ہوگا جس کے تحت رینجرز اور وفاقی پولیس کا مشترکہ گشت نظام متعارف کروایا گیا ہے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ نئی حکمت عملی کے تحت پٹرولنگ کے لئے گاڑیاں فوری طور پر خریدی جائیں اور وفاقی پولیس میں ٹرین و ریٹائرڈ آرمی جوانوں کو بھی فوری طور پر بھرتی کیا جائے تاکہ نفری کی کمی کو فوری طو پر پورا کیا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس نظام کو شروع کرنے کے لئے تمام ضروری فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی تاکہ اس نظام کو فعال اور موٴثر بنایا جا سکے۔

انہوں نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ نئے نظام کے لئے وفاقی پولیس کے کچھ جوانوں کی ایلیٹ فورس طرز پر ٹریننگ کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر مجاز شخصیات کے ساتھ لگائی گئی گاڑیاں اور اہلکاروں کو واپس لے لیا گیا ہے۔اس موقع پر نادرا کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا جہاں وفاقی وزیر داخلہ نے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اس ہفتے اجلاس کے انعقاد کی بھی منظور ی دے دی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ نادرا نے تھر کے متاثرین کے سہولت کے لئے 12موبائل رجسٹریشن گاڑیاں تعینات کی گئی ہیں جو متاثرہ ضلع کے رہائشیوں کو شناختی کارڈو فارم ب سمیت دیگر ضروری رجسٹریشن کی سہولیات فراہم کررہی ہیں۔اس موقع پر قائم مقام چیئرمین نادرا نے اجلا س کو بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ کی ہدایات پر نادرا کی کاکردگی کو بہتر بنایا گیا ہے جس کے باعث صرف ماہ فروری کے دوران نادرا کو کل 475ملین اضافہ وصول ہوا ہے جبکہ اس کے برعکس یہ منافع اکتوبر 2013میں صرف 18ملین تھا جبکہ ڈائریکٹر جنرل کی سیٹوں کی تعداد 36سے کم کر کے 24کی گئی ہے جس سے نادرا کو کافی فائدہ پہنچا ہے جبکہ بیرون ملک نادرا افسران کی تعیناتی کے لئے پرانی پالیسی کو ختم کر کے اس ضمن میں نئی پالیسی تشیکیل دے دی گئی ہے جس کے تحت بیرون ملک ان افسران کی تقرری اب خالصتاً میرٹ اور شفافیت پر ہوگی جبکہ وفاقی دارالحکومت میں شروع کیا گیا گھر گھر سروے بھی مئی 2014تک مکمل کر لیا جائے گا۔

نئے چیئرمین نادرا کی تعیناتی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ انہوں نے اس عہدے کے حوالے سے اپنے اختیارات فیڈرل پبلک سرورس کمیشن کو تفویض کر دیئے ہیں تاکہ میرٹ کی بنیاد پر مستقل چیئرمین نادرا کی تعیناتی عمل میں لائی جاسکے اور اس مقصد کے لئے ناصرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی اخباروں میں اشہارات دیئے جائیں گے تاکہ اس عہدے کے لئے سب سے موزوں ترین اور ٹیلنٹڈ امیدوار وں کو سامنے لایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :