توانائی بحران ،انتہا پسندی اورکرپشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے،تینوں مسائل سے اکٹھے نمٹنا ہوگا:شہباز شریف،شرح نمو میں اضافے اور معاشی ترقی کیلئے اپنے وسائل پر انحصار کرنا ہوگا،23مارچ کو رالپنڈی اسلام آبادمیٹروبس پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا جائیگا، چین نے 20ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی:وزیراعلی کا ساوٴتھ ایشیا گروتھ کانفرنس سے خطاب

منگل 18 مارچ 2014 06:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مارچ۔2014ء)وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے بحران، کرپشن،دہشت گردی اورانتہا پسندی نے قومی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔اجتماعی بصیرت انتھک کاوشوں اور محنت کے ذریعے ملک کو ان مسائل سے نجات دلائی جاسکتی ہے،توانائی بحران ،انتہا پسندی اورکرپشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور ہمیں تینوں مسائل سے اکٹھے نمٹنا ہے۔

شرح نمو میں اضافے اور معاشی ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے اپنے وسائل پر انحصار کرنا ہوگا۔ زراعت، لائیوسٹاک،ڈیری فارمنگ کے شعبوں میں بڑا پوٹینشل موجود ہے اوران شعبوں کو ترقی دے کر قومی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتا ہے ۔وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی قیادت میں قومی معیشت کی مضبوطی ،شرح نمومیں اضافے اور توانائی بحران کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کاوشیں کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انشاء اللہ جلد وطن عزیز کو مسائل سے نجات ملے گی اور پاکستان بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام حاصل کرے گا۔حکومت نے 9ماہ کے دوران اہم مسائل سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے ‘وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار یہاں مقامی ہوٹل میں 3 روزہ ساؤتھ ایشیا گروتھ کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمشیر برائے اقتصادی امور ڈاکٹر اعجاز نبی، چیف سیکرٹری ،چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات،مختلف محکموں کے سیکرٹریز کے علاوہ مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین معاشیات بھی موجود تھے‘وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی دارلحکومت میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے اقتصادی ماہرین کی کانفرنس میں شرکت خوش آئند ہیں اور ہم ان کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے شرح ترقی میں اضافے کے لیے اقدامات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت1300ایکڑ اراضی پر موٹر وے پر اپنی طرز کا پہلا جدید گارمنٹس زون بنارہی ہے اور اس گارمنٹس زون میں جدید سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے پر ملکی برآمدت میں بھی اضافہ ہوگااور ہم اس سہولت سے ہر ممکن فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ادارہ ڈیفڈ کے اشتراک سے پنجاب میں ہنر مند افرادی قوت تیار کی جارہی ہے اور اب تک اس پروگرام کے تحت ہزاروں بچے اوربچیوں کو تربیت دی جاچکی ہے ۔

جنوبی پنجاب کے چار اضلاع سے شروع کیے گئے اس پروگرام کا دائرہ 18اضلاع تک بڑھا دیاگیا ہے ۔اسی طرح پنجاب ایجوکیشنل انڈومنٹ فنڈ کے تحت 50ہزار سے زائد غریب خاندانوں کے ہونہار طلبا و طالبات ملکی اور غیر ملکی تعلیمی اداروں میں اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔پنجاب ایجوکیشن فاوٴنڈیشن کے ووچر سکیم کے تحت بھی 15لاکھ سے زائد غریب گھرانوں کے بچوں کو تعلیمی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر اربوں روپے صرف کیے جارہے ہیں ۔صحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے لیے بھی موثر حکمت عملی اپنائی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی دارلحکومت میں میٹروبس سروس کے ذریعے روزانہ 1لاکھ75ہزار لوگ سفر کررہے ہیں اس منصوبے کی کامیابی کے بعد راولپنڈی اسلام آباد میں بھی میٹروبس سروس کے منصوبے کا 23مارچ کو سنگ بنیاد رکھا جارہا ہے ۔

میں سمجھتا ہوں کہ ایسے فلاحی منصوبے ملک بھر میں شروع ہونے چاہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ان سے استفادہ کرسکیں۔ یہ حکومت پنجاب کے ایسے اقدامات ہے جن کی بدولت امیر اور غریب کے درمیان تفاوت کم کرنے ،انتہا پسندی کے رجحانات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ نظام کو بہتر بنانے کے لیے گورننس سسٹم میں انقلابی تبدیلیوں کی ضرورت ہے ۔

موثر چیک اینڈ بیلنس اور کڑے احتساب کے ذریعے ہی نظام کو عوامی امنگوں کے مطابق بنایا جاسکتا ہے ۔کشکول توڑنے کے لیے اپنے وسائل کو ترقی دینا ہوگی اور سادگی و کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں دنیا بھر سے ماہرین اقتصادیات اور ریسرچرز موجود ہیں اورہمیں ان کے تجربہ سے فائدہ اٹھانا چاہے۔

انہوں نے کہا کہ ایماندارسیاستدانوں،فعال بیورکریسی اور نجی شعبہ کے ماہرین کے اشتراک سے معاشی ترقی کے مقاصدحاصل کیے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین نے 20ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے اب ہمارا فرض ہے کہ ہم اس پیشکش کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دن رات محنت کریں۔مشیر اقتصادی امور ڈاکٹر اعجاز نبی نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں چار اہم بنیادی مسائل توانائی،اربنائزیشن،گورننس اوراکنامک گروتھ پر ماہرین بحث کریں گے اور اپنی تحقیق کی روشنی میں مسائل کا حل سامنے لائیں گے۔

اس کانفرنس کا ایک مقصد ریسرچرز اور پالیسی میکرز کے درمیان رابطے کو مزید فروغ دینا ہے۔ کانفرنس سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انٹرنیشنل گروتھ سنٹرڈاکٹر جوناتھن،کنٹری کورڈائریکٹر انڈیاڈاکٹرگپتااوردیگر ماہرین نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :