حکومت امن کیلئے جوطریقہ اپنائے اس کاساتھ دیں گے ،خورشیدشاہ، مذاکرات سے قبل طالبان کی جانب سے مطالبات سامنے آرہے ہیں ،قیدیوں کی رہائی کیلئے کٹیگریزبننی چاہئیں اوراس سے قبل مغوی بچوں کی بازیابی ہونی چاہئے،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 19 مارچ 2014 06:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء)قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف خورشیدشاہ نے کہاہے کہ مذاکرات سے قبل طالبان کی جانب سے مطالبات سامنے آرہے ہیں ،حکومت امن کیلئے جوطریقہ اپنائے اس کاساتھ دیں گے ،قیدیوں کی رہائی کیلئے کٹیگریزبننی چاہئیں اوراس سے قبل مغوی بچوں کی بازیابی ہونی چاہئے ۔نجی ٹی وی کوانٹرویومیں خورشیدشاہ نے کہاہے کہ سعودی عرب سے ملنے والی رقم بارے حکومتی موٴقف میں تضادہے ،کوئی اسے تحفہ کہہ رہاہے اورکوئی امداداورکوئی میاں نوازشریف کی گارنٹی پرقرض کہہ رہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شام بارے پاکستان کاایک ہی موٴقف ہے کہ ہمیں کسی اورکی جنگ میں شرکت نہیں کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ طالبان سے مذاکرات ابھی شروع ہی نہیں ہوئے تومطالبات سامنے آرہے ہیں ،وہاں سے قیدیوں کی رہائی فری زون دینے اوردیگرمطالبات سامنے آرہے ہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ حکومت جلدازجلدامن قائم کرے یہ پتہ نہیں کہ وہ کیسے امن لائے گی لیکن حکومت جوبھی طریقہ اختیارکریگی ہم ان کاساتھ دیں گے ۔انہوں نے کہاکہ پہلے ٹارگٹ کلنگ اورقتل وغارت گری ختم ہونی چاہئے ،پہلے حکومت اغواء شدہ بچوں کورہاکرائے اورطالبان قیدیوں کی رہائی کیلئے کٹیگریزبنائی جائیں کہ کون سے قیدی کس جرم میں قیدہیں۔

متعلقہ عنوان :