میگا مالی سکینڈل، ایف آئی اے نے امین فہیم کو طلب کر لیا،سابق وفاقی وزیر کو24 مارچ کو تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت،سکینڈل میں پچھلے دور حکومت کی اعلیٰ ترین سیاسی شخصیات کے ملوث ہونے کا انکشاف، ضابطہ فوجداری کے تحت نوٹس بھجوادیاگیا

بدھ 19 مارچ 2014 05:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) میں 5 ارب روپے کے میگا مالی اسکینڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ایف آئی اے نے اسکینڈل کے مرکزی کردار سابق وفاقی وزیر تجارت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما مخدوم امین فہیم کو نوٹس جاری کردیا ہے۔سابق وفاقی وزیر کو24 مارچ کو تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی نے ایک سال قبل ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان میں گذشتہ دور حکومت میں فریٹ سبسڈی کی مد میں کی جانے والی مالی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ جوں جوں تحقیقات کا دائرہ بڑھتا گیا نہ صرف بڑے پیمانے پر کی جانے والی خوردبردکا حجم اربوں روپے سے تجاوزکرگیا بلکہ اسکینڈل میں ملوث بااثر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کے مالکان، بروکرز اور افسر شاہی کے اعلی ترین افسران تک پہنچے تو انکشاف ہوا کہ مالی اسکینڈل کی سرپرستی کرنے والوں میں گذشتہ دور حکومت کی اعلی ترین سیاسی شخصیات سر فہرست ہیں۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ایف آئی اے نے نہ صرف کاغذی کمپنیوں کے مالکان کو گرفتار کیا بلکہ ٹڈاپ کے 2سابق سربراہان سمیت متعدد اعلی بیوروکریٹس کو حراست میں لیا گیا۔

ایف آئی اے کے تفتیشی افسران فریٹ سبسڈی کی مد میں کاغذی کمپنیوں کی مدد سے کی جانے والی 5 ارب روپے سے زائد کی خوردبرد کے الزام میں 65 سے زائد مقدمات درج کرچکے ہیں جبکہ کرپشن کی رقم کو بینکنگ چینل کے ذریعے پاکستان کے مختلف شہروں میں منتقل کرکے حوالہ اور ہنڈی کے ذریعے خطیر زرمبادلہ بیرون ملک بھیجنے والے درجنوں بینک افسران اور اعلی سیاسی شخصیات کے فرنٹ مینوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات بھی درج کیے جاچکے ہیں۔

اب ایسے وقت میں جب ایف آئی اے کی تحقیقات اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہیں، ایف آئی اے کرائم سرکل کی جانب سے گذشتہ دور حکومت میں قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے اعلی ترین سیاستدانوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے ایف آئی اے نے سابق وفاقی وزیر تجارت اور پیپلز پارٹی کے سینئر ترین رہنما مخدوم امین فہیم کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ160 کے تحت نوٹس بھیج دیا ہے۔

نوٹس میں مخدوم امین فہیم کو بتایا گیا ہے کہ فریٹ سبسڈی اسکینڈل کے تحت خورد برد کی جانے والی5 ارب روپے سے زائد کی رقم ان کی سربراہی میں کام کرنے والے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کی کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد جاری کی گئی اور تقریباً 65 کاغذی کمپنیوں کو جاری کی جانے والی یہ رقم ڈائریکٹر منسٹر آف کامرس فرحان احمد جونیجو اور بعد ازاں اسی عہدے پر کام کرنے والے سکندر شاہ کی سفارش پر جاری کی گئی۔ فرحان احمد جونیجو جو گذشتہ کئی سال سے سندھ حکومت سے بغیر اطلاع غیر حاضر تھے۔ مخدوم امین فہیم کی خصوصی سفارش پر وزارت تجارت میں تعینات کیے گئے اور اپنی تعیناتی کے دوران انھوں نے کوئی تنخواہ وصول نہیں کی۔

متعلقہ عنوان :