تھر میں قحط کی ذمہ دار وفاقی اور سندھ حکومت ہے‘ اعتزاز احسن،پرویز مشرف 31 مارچ کو عدالت میں پیش ہوجائیں گے‘ سابق آمرنے عسکری ہسپتال میں پناہ لے رکھی ہے‘ پناہ لینے سے کمانڈو کی عزت نہیں رہتی‘ ایف ایٹ کچہری حملے کی تفتیش خراب اور طالبان کو بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے‘ سپریم کورٹ کے باہر گفتگو

بدھ 19 مارچ 2014 05:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء) پیپلزپارٹی کے راہنماء و سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ تھر میں قحط سالی کی ذمہ دار وفاقی اور سندھ حکومتیں ہیں‘ پرویز مشرف 31 مارچ کو پیش ہوجائیں گے۔ منگل کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تھر میں حالیہ قحط سالی کی ذمہ داری وفاقی اور سندھ حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومتین توجہ دیتیں تو تھر میں غذائی قلت کا بحرن نہ آتا۔ متاثرین کو امدادی اشیاء کی فراہمی میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں سابق صدر پرویز مشرف 31 مارچ کو عدالت کے سامنے پیش ہوجائیں گے۔ انہوں نے عسکری ہسپتال میں پناہ لے رکھی ہے۔ عسکری ہسپتال میں پناہ لینے سے فوج کے کمانڈر کی عزت نہیں رہتی۔ ان کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت غداری کا سنگین ترین الزام ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر کا اقدام ذاتی حیثیت میں کیا۔ اگر اس میں کوئی اور بھی شامل ہے توان افراد کے نام بھی بتائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف ایٹ کچہری حملے میں حملہ آوروں کی تعداد تین سے زائد تھی۔ کچہری حملے کی تفتیش خراب کی جارہی ہے اور طالبان کو حملے میں بری الذمہ قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔