آڈیٹر جنرل نے قواعد کو نظر انداز کرکے اپنی تنخواہ اور مراعات میں اضافہ کیا،وزارت خزانہ ،کمیٹی نے وزارت قانون اور خزانہ سے تحریری جواب طلب کرلیا ، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا آڈیٹر جنرل آف پاکستان شفاف آڈٹ نہ ہونے پر تشویش کا اظہار

بدھ 19 مارچ 2014 05:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19مارچ۔2014ء)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی )کی ذیلی کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا شفاف آڈٹ نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آڈیٹر جنرل کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہونا چاہیے جبکہ وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ آڈیٹر جنرل نے قواعد کو نظر انداز کرکے اپنی تنخواہ اور مراعات میں اضافہ کیا ، کمیٹی نے وزارت قانون اور خزانہ سے اس حوالے سے تحریری جواب طلب کرلیا ۔

منگل کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر جنید انوار چوہدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی نے آڈیٹر جنرل کی جانب سے اپنی تنخواہ اور مراعات میں ازخود اضافے کے معاملے پر غور کیا ۔ وزارت خزانہ اور وزارت قانون کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام نے کہا کہ آڈیٹر جنرل اپنی تنخواہ میں اضافے کے مجاز نہیں تھے ۔

تنخواہ اور مراعات میں اضافے کیلئے قواعد کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ کمیٹی نے قانون اور خزانہ کی وزارتوں سے قواعد وضوابط پر تحریری جواب طلب کرلیا ۔ کمیٹی کا آئندہ اجلاس چوبیس مارچ کو ہوگا ۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے آڈیٹر جنرل کے دفتر کی جانب سے آڈیٹر جنرل کا شفاف آڈٹ نہ کرنے پر اظہار تشویش کیا ۔ کمیٹی نے کہا کہ آڈیٹر جنرل کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہونا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :