پاکستان اور بحرین کے درمیان افرادی قوت اور تربیت کے مزید 2 سمجھوتوں پر دستخط ،بحریہ کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کی وزیراعظم نواز شریف ، صدر مملکت ممنون حسین سمیت اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں ، پاکستان اپنی فوج بحرین نہیں بھجوا رہا ، اس حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ،ترجمان دفتر خارجہ

جمعرات 20 مارچ 2014 06:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) وزیر خارجہ سرتاج عزیز اور بحرین کے وزیر خارجہ شیخ خالد بن احمد محمد خلیفہ نے افرادی قوت اور پیشہ وارانہ تربیت کے دو سمجھوتوں پر دستخط کردئیے۔ بدھ کو وزیر وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بحرین کے ہم منصب سے مل کر پاکستان اور بحرین کے درمیان افرادی قوت اور پیشہ وارانہ تربیت کے دو سمجھوتوں پر دستخط کئے۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے تحت بحرین پاکستانی افرادی قوت کو پیشہ وارانہ تربیت دے گا اور بحرین میں پاکستانی افرادی قوت میں بھی اضافہ ہوگا جبکہ پاکستانی افرادی قوت کی مانگ بحرین میں بڑھنے سے زرمبادلہ میں بھی اضافہ ہوگا۔وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کا بہترین ماحول فراہم کرتا ہے اور بحرین کے سرمایہ کاروں کو بہتر منافع کیلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بحرین کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات کے دوران کیا۔ جنہوں نے بدھ کے روز وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی ۔وزیراعظم نے بحر ین کے شاہ شیخ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان باہمی اعتماد اور مفاہمت پر مبنی قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم توانائی، ڈاؤن سٹریم آئل انڈسٹری، پورٹ ڈویلپمنٹ، معدینات، انفراسٹرکچر، بینکاری اور مالیاتی شعبوں میں بحرینی سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کریں گے۔

وزیراعظم نے دوطرفہ تجارت میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بحرین پاکستان سے اعلیٰ معیاری باسمتی چاول، حلال گوشت کی پراڈکٹس، پولٹری، ٹیکسٹائل، کپڑا، کھیلوں کے سامان، آلات جراہی، قالینوں، ماربل اور کٹلری کی درآمدات میں اضافہ کرے۔زراعت اور خوراک کے شعبوں میں تعاون بھی باہمی طور پر مفید ہوگا۔ وزیراعظم نے باقاعدہ مشترکہ اجلاسوں کی ضرورت پر زور دیا جو دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے جائزہ کیلئے ایک اچھا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے ۔

صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور بحرین کے درمیان باہمی اعتماد اور مفاہمت پر مبنی قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں جو ہماری ثقافت اور تاریخ میں جڑے ہوئے ہیں،دونوں ممالک کے مابین سیاسی خیرسگالی اور برادرانہ تعلقات کو ٹھوس اقتصادی اورتجارتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو باہمی فائدہ حاصل ہو۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بحرین کے شاہ شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا ۔جنہوں نے بدھ کے روز ایوان صدرمیں صدرمملکت سے ملاقات کی ۔ملاقات میں ونوں رہنماؤں نے پاکستان بحرین دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔صدرمملکت نے بحرین کے شاہ کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے قریبی اور برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور مختلف شعبوں میں ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان توانائی، آئل انڈسٹری،پورٹ ڈویلپمنٹ، معدنیات،انفراسٹرکچر اور مالیاتی شعبوں میں بحرینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا۔صدرممنون حسین نے کہا کہ دونوں ممالک نے آزمائش کی ہر گھڑی میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔انہوں نے پاکستان اور بحرین کے درمیان سیاسی خیرسگالی اور برادرانہ تعلقات کو ٹھوس اقتصادی اورتجارتی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو باہمی فائدہ حاصل ہو۔

دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے تاہم یہ تعلقات پاکستان اور بحرین کی حقیقی تجارتی ومعاشی صلاحیت سے کم ہیں۔ صدر مملکت نے گزشتہ سالوں کے دوران پاکستان میں قدرتی سانحات سمیت مشکل اوقات میں پاکستان کی مدد پر بحرین کی حکومت کی تعریف کی۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں برادر ممالک باہمی دلچسپی کے دوطرفہ،علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔صدر ممنون حسین نے بحرین کے شاہ کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مختلف معاہدوں پر اطمینان کا اظہارکر تے ہوئے کہا کہ ان معاہدوں سے دونو ں ممالک کے مابین دو طرفہ تعاون کی نئی راہیں ہموار ہونگیں اورپاک بحرین تجارت اور اقتصادی ترقی کے فروغ کا باعث بنیں گے ۔

بحرین میں مقیم پاکستانی تارکین کا تذکرہ کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ بحرین میں موجود پاکستانی دونوں برادر ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور تجارت کے فروغ میں ایک پل کاکردار ادا کر رہے ہیں۔اس موقع پرصدرممنون حسین نے اپنی اور پاکستانی عوام کی جانب سے بحرین کے شاہ کی صحت ،بحرین کی پائیدار ترقی ،استحکام اورخوشحالی کے لئے دعابھی کی ۔

صدرمملکت نے بحرین کے شاہ کوگلدستہ بھی پیش کیا ۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بحرین کے تعلقات گہرے دوستانہ‘ باہمی اعتماد،افہام وتفہیم اور تاریخی اہمیت کے حامل ہیں اوربحرین نے قومی ، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہمیشہ تمام امور پر پاکستان کی حمایت کی ہے ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے بحرین کے بادشاہ شیخ حامد بن عیسیٰ بن سلیمان الخلیفہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

وزیر دفاع نے بحرین کے شاہ کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے‘ یہ انتہائی اہم دورہ انتہائی اہم وقت پر کیا گیا ہے۔ دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاع‘ دفاعی تربیت اور تعلیم کے شعبہ میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور زیر بحث لائے گئے،خواجہ آصف نے کہا کہ بحرین مسلمان ممالک کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے،انہوں نے امید ظاہر کی بحرین کے شاہ کا حالیہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دے گا اور تعلقات کو مضبوط بنا ئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف حالیہ جنگ میں بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور اس ضمن میں اس نے بے مثال قربانیاں دی ہیں‘ ہم نے نہ صرف اپنے بہادر اور غیور سپاہیوں کو کھویا بلکہ بڑی تعداد میں سول افراد بھی اس کا نشانہ بنے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی استحکام اور پرامن افغانستان پر یقین رکھتاہے کیونکہ یہ خطے کے مفاد میں ہے۔

ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں ، پاک افغان تعلقات ، پوسٹ 2014 کے بعد خطے کی صورت حال اور علاقائی استحکام کے امور پر تبادلہ خیال بھی کیاگیا ۔ شاہ بحرین کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی سمت کا تعین ہوگا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی ذمہ دارانہ پالیسیوں کے باعث حکومت ابتدائی اقتصادی مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب ہوچکی ہے ،وزیراعظم کا ملک میں بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر کی تعمیر وترقی کے لئے فلیگ شپ پروگرام عوام کو خوشحالی مہیا کرے گا، بحرینی سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی مضبوطی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

بدھ کے روز یہاں بحرین کے حکمران شیخ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے اپنی ملاقات کے دوران وفاقی وزیر برائے خزانہ،اقتصادی امور ونجکاری سینیٹر اسحاق ڈار نے بحرینی سربراہ ریاست کے دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے اس دورہ سے دونوں ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کو فروغ حاصل ہوگا۔ملاقات کے دوران وزیرخزانہ نے بحرینی حکمران کو پاکستان کی موجودہ اقتصادی حالت اور یہاں موجود سرمایہ کاری کے پُرکشش مواقع پر تفصیلی بریفنگ دی،وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی عقلمندانہ وذمہ دارانہ اقتصادی پالیسیوں کے باعث حکومت ابتدائی اقتصادی مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے،انہوں نے کہا کہ اب ملک کی اقتصادی حالت نہایت مثبت وپُرامید ہے جو کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے نہایت سازگار ہے،وزیرخزانہ نے واضح کیا کہ ملک میں انفراسٹرکچر وتعمیرات کے بڑے منصوبوں کی تکمیل کیلئے وزیراعظم کا شروع کردہ فلیگ شپ پروگرام عوام کو خوشحالی کے ایک نئے دور میں داخل کرے گا۔

بحرینی حکمران کے دورہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کیلئے شاہراؤں کی دریافت میں نہایت مددگار ثابت ہوگا اور اس سے پاکستان میں غیر ملکی سرماہے کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی،اس موقع پر انہوں نے بحرینی حکمران کو بحرینی بزنس مین کمیونٹی اور کاروباری شخصیات سے اپنی ملاقات سے بھی آگاہ کیا،ان کا کہنا تھا کہ اس دورے کے باعث دونوں برادر اسلامی ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی،اسحاق ڈار نے اس امید کا اظہار کیا کہ بحرینی سرمایہ کار پاکستان کی اقتصادی بہتری مضبوط معیشت میں بہتر کردار ادا کرسکتے ہیں۔

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ وقومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کی حکومت بحرین کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتی ہے ،بحرین کے شاہ کادورہ بحرین کی جانب سے پاکستان کیلئے گہرے عزم اور دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں ں تک لے جانے کا مظہر ہے ۔انہوں نے یہ بات بدھ کے روز یہاں بحرین کے شاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ سے ملاقات میں کیا ۔

دفتر خارجہ سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں بحرین کے شاہ نے کہا کہ وہ اپنے دوسرے گھر پر ہیں،پاکستان کے ساتھ ہمارے گہرے ،تاریخی ،محبت بھرے اور ثقافتی تعلقات ہیں،ہم نئے ممالک ہیں لیکن ہم 7000سال سے تجارتی شراکت دار ہیں،جب اندس ویلی سولائزیشن اور دلمون سولائزیشن میں تجارت ہوتی تھی،انہوں نے کہا کہ اس لئے معاشی اور تجارتی تعلقات کو سیاسی سوجھ بوجھ سے پر اثر بنانا آسان ہے،انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری اور تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا،ملاقات کے دوران بحرین کے شاہ نے خطے اور عالمی صورتحال پر باہمی مفاد پر مبنی مختلف موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا،سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں،انہوں نے پاکستان کی ترجیحات اور پالیسیوں کے حوالے سے بحرین کے شاہ کو بریف کیا اور کہا کہ بحرین کے شاہ کا دورہ پاکستان ان کے پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے عزم کا اظہار ہے اور پاکستانی کمیونٹی سے لگاؤ پر شاہ کا شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی کمیونٹی بحرین کی معاشی ترقی میں مثبت کردارادا کرتی رہے گی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان بحرین کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور تمام شعبوں بالخصوص سائبر کرائم ، بارڈر سکیورٹی ، سول ڈیفنس اور عالمی جرائم کے شعبوں میں انہیں مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے ، انہوں نے یہ بات بحرین کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل شیخ راشد بن عبداللہ الخلیفہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

جنہوں نے بدھ کے روز یہاں ان سے ملاقات کی ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان عقائد ، ثقافت اور اقدار مشترک ہیں جس سے دونوں ملکوں کے درمیان بندھن مزید مضبوط ہوتا ہے ۔ چوہدری نثار نے اپنے بحرینی ہم منصب کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کا ایک طویل دورہ کریں تاکہ دونوں ملکوں کی داخلہ امور کی وزارتوں کے درمیان طے پانے والی مفاہمت کی یادداشت کے حوالے سے معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاجاسکے ۔

دریں اثناء انہوں نے تجویز پیش کی کہ مخصوص شعبوں میں تعاون کو گہرا بنانے کیلئے دونوں جانب سے کمیٹیاں تشکیل دی جائیں اور اس حوالے سے ٹائم لائن طے ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس نادرا کی صورت میں رجسٹریشن کا جدید ترین سسٹم موجود ہے اور بحرین اس شعبے میں ہمارے تجربے سے مستفید ہوسکتا ہے ۔ جنرل راشد نے اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار کو اپنے ملک میں سکیوٹی صورتحال اور بحرین حکومت کی جانب سے ملک میں امن وامان کی بحالی کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ بحرین حکومت اور نجی شعبہ میں خاصی تعداد میں پاکستانی کام کرتے ہیں جنرل راشد بحرین کے شاہ شیخ حماد بن عیسی الخلیفہ کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کررہے ہیں ان کا وفد تین روزہ دورے پر پاکستان آیا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی فوج بحرین نہیں بھجوا رہا ، اس حوالے سے بحرین کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ۔ جاری بیان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ بحرین کے شاہ کا دورہ دونوں ملکوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے ہے پاکستان بحرین کو افرادی قوت کی تربیت کرے گا اپنی فوج نہیں بھجھوا رہا بحرین میں مسلح افواج بھجوانے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔