داسو ڈیم کی تعمیر رواں سال شروع کردی جائے گی، قائمہ کمیٹی پانی و بجلی،چارعشاریہ دو بلین ڈالر لاگت سے منصوبہ پایہ تکمیل پہنچے گا، سینٹر زاہد خان ، کمیٹی نے ورلڈبنک کی جانب سے بلیک لسٹ دینے کے باوجود مذکورہ کمپنی کو منصوبہ دینے پر تشویش کا اظہار،واپڈا حکام نے ان الزامات کی تردید کر دی ہے ،کمیٹی نے تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی فہرست طلب کرلی

جمعرات 20 مارچ 2014 06:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی میں چیئر مین واپڈا نے بتایاکہ داسو ڈیم کی تعمیر رواں سال شروع کردی جائے گی چارعشاریہ دو بلین ڈالر لاگت سے منصوبہ پایہ تکمیل پہنچے گا، کمیٹی نے ورلڈبنک کی جانب سے بلیک لسٹ دینے کے باوجود مذکورہ کپنی کو منصوبہ دینے پر تشویش کا اظہار کیاگیا جبکہ واپڈا حکام نے ان الزامات کی تردید کر دی ہے ،کمیٹی نے تقسیم کارکمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی فہرست طلب کرلی۔

ممبرز کی تقرریاں غیر قانونی ہوئی ہیں چیئرمین کمیٹی زاہد خان ۔تقرریاں قواعد کے مطابق اور وزیراعظم نے خود کی ہیں کمیٹی تحقیقات کرے کوئی غلط ہوا تو کاررائی کریں گے کسی رشتے دار یاسیاسی سفارشی کو تعینات نہیں کیا گیا بلکہ مکمل میرٹ کی پا سداری کی گئی ہے ،عابد شیر علی حکومت قوم کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا حساب دے کس خدمت کے عوض لیا گیا ہے اور عمران خان نے اپناضمیر پارک کے بدلے میں بیچ دیا ہے ان کا ضمیر اتنا سستاہے ، بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی پانی وبجلی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینٹر زاہد خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا ،اجلاس میں اراکین کمیٹی وزیرمملکت پانی وبجلی چودھری عابد شیر علی ،چیئرمین واپڈا سید راغب شاہ سمیت اعلٰی حکام نے شرکت کی ،اجلاس میں وزارت پانی وبجلی کے امور کا جائزہ لیا گیا ،چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو بتایا کہ داسو ڈیم کی تعمیر کا کام 2014میں شروع کردیا جائے گا تعمیری کام 2019تک پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا ۔

(جاری ہے)

ابتدائی طور پر دو مرحلوں میں کام شروع کیا جائے گا دوپاور یونٹ تعمیر کئے جائیں گے جس سے چھ یونٹ چلیں گے پہلے یونٹ میں دوہزار ایک سو ساٹھ میگا واٹ بجلی پیداہوگی ،چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ چار عشاریہ دوملین ڈالر اس منصوبے پر لاگت آئے گی ،کمٹی کو بتایاگیا کہ پلاننگ کمشن نے منڈا ڈیم کے حوالے سے فائل ورک پراعتراضات اٹھائے ہیں جس پر کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزات قانون اور پلاننگ کمشن بیٹھ کر ان اعتراضات کو دور کریں ۔

کمیٹی کے اجلاس میں وزات پانی وبجلی سے متعلق بجلی کی تقیسم کارکمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر کامعاملہ زیر بحث لایاگیا ۔کمیٹی کا کہنا تھا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کو قواعد وضوابط کے مطابق بھرتی نہیں کیا گیا ۔جس پر وزیرمملکت عابد شیر علی نے کہا کہ تقیسم کارکمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تعینات کرتے وقت کسی مصلحت سے کام نہیں لیا گیا اور نہ ہی انہیں سیاسی سفارشی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ہے ۔

کمیٹی نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹر کی تعلیمی قابلیت اور تجربہ سمیت تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔کمیٹی میں داسو ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ داسو ڈیم کی تعمیر کیلئے ورلڈ بنک نے سات سو ملین ڈالر ،آئی سی بی سی چائینہ نے دو ہزار ملین ،جبکہ ڈونچے بنک نے ایک ہزار ملین ڈالر دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ بنک زمین کی قیمت بھی خود برداشت کرے گا۔ چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو نیلم جہلم پراجیکٹ کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ارکان وہاں آکر کام کا جائزہ لیں جس سے ہمارے حوصلہ افزائی ہوگی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ خیبرپخٰتونخواہ کے علاقے خال خیال میں ہائیڈرول الیکٹرک پاور پراجیکٹ پر چوبیس عشاریہ نو فیصد انجینرنگ کی منظورشدہ لاگت سے اضافی اخراجات آرہے ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں کمیٹی کو بتایاگیا کہ اس پاورپراجیکٹ کے ٹینڈردیتے وقت پیرا رولز کے قواعد کا خاص خیال رکھا گیا تھا ،چیئرمین واپڈا نے تفصیلات بتاتے وقت کہا کہ میڈیا مختلف منصوبوں کے حوالے سے غلط رپورٹنگ کرتا ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار بھاگ جاتے ہیں انہوں نے بتایا کہ سیاق وسباق سے ہٹ کر میڈیا اور لوگ غیرذمہ دارانہ تبصرے کرتے ہیں جس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے تبصرہ کرنے والوں کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ کیا کہ رہے ہیں جس پر کمیٹی کے رکن مولابخش چانڈیو نے کہا کہ آپ کا اشارہ کس طرف ہے وضاحت کریں۔

وزیرمملک عابد شیر علی نے کہا کہ ان کے منہ سے غلط لفظ نکل گیا ہے اس کو کارروائی سے حذف کیا جائے۔کمیٹی میں کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا ۔اراکین کمیٹی نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ۔وزیرمملکت عابد شیر علی نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹر کے حوالے سے کمیٹی کے تحفظات دور کیے جائیں گے ۔بورڈآف ڈائریکٹرز کو میٹر پر تعینات کیا گیا ہے۔

کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین کمیٹی سنیٹر زاہد خان نے کہا کہ حکومت قوم کو ڈیڑھ ارب ڈالر کے بارے میں بتائے کہ انہوں نے سعودی عرب سے کس مد میں یہ پیسے لیے ہیں اور اس کے بدلے میں قوم نے کیا قربانی دینی ہے کیونکہ ضیاء الحق کے دور میں چار ارب ڈالر ملے تھے جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ڈیڑھ ارب ڈالر کے بدلے قوم کو شام کی جنگ یا پھر امریکہ کے جانے کے بعد طالبان کو افغانستان میں دھکیلا تو نہیں جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نواز شریف کے ساتھ مک مکا کرلیا ہے ایک پارک کے بدلے عمران خان نے اپنے ضمیر کا سودا کیا ہے قوم عمران خان سے سوال کرتی ہے کہ الیکشن کے دران کیے گئے وعدے کب پورے ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :