پاک برطانیہ دفاعی تعاون فورم جلاس، دوطرفہ تعلقات، دفاعی تعاون کی صورتحال ،افغانستان سے نیٹو انخلاء اورخطے پراس کے اثرات سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال ،افغانستان سے نیٹوافواج کے انخلاء کے آغازکے تناظرمیں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون سلامتی کی صورتحال پراثرات مرتب کرسکتاہے،اجلاس میں اتفاق

جمعرات 20 مارچ 2014 06:40

راولپنڈی،لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء)پاک برطانیہ دفاعی تعاون فورم کااجلاس، دوطرفہ تعلقات، دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کی موجودہ صورتحال اورافغانستان سے نیٹوافواج کی واپسی اورخطے پراس کے اثرات سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔ دفاعی تعاون فورم (ڈی ایف سی )14وانں راوٴنڈ17اور18مارچ کووزارت دفاع لندن میں منعقدہوا۔

دفاعی تعاون فورم میں پاکستانی وفدکی نمائندگی سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر)آصف یاسین ملک جبکہ برطانوی وفدکی قیادت مستقل انڈرسیکرٹری برائے دفاع جان تھامسن نے کی ۔اجلاس میں فریقین نے اس بات پراتفاق کیاکہ رواں سال افغانستان سے نیٹوافواج کے انخلاء کے آغازکے تناظرمیں دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون ضروری ہے ۔جوکہ انخلاء کی صورت میں سلامتی کی صورتحال پراثرات مرتب کرسکتاہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران گفتگوکرتے ہوئے سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک نے کہاکہ پاکستان ایک پرامن ،مستحکم اورمتحدافغانستان کاحامی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی برادری باالخصوص برطانیہ پرزوردیاکہ وہ طویل مدت کے لئے افغانستان میں مصروف عمل رہے ۔اجلاس میں علاقائی عدم مداخلت کی پالیسی پربھی اتفاق رائے کیاگیا۔اجلا س میں پاک برطانیہ تعلقات پراطمینان کااظہارکرتے ہوئے کہا گیاکہ دونوں ممالک کے مابین روایتی طورپرمضبوط اورخوشگوارتعلقات قائم ہیں ۔

دفاعی تعاون فورم سمیت دیگراعلیٰ سطحی دوروں کے باقاعدہ تبادلہسیدوطرفہ تعلقات کومزیدمضبوط بنانے کی ضرورت پربھی زوردیاگیا۔اجلاس میں دفاعی تعاون فورم کے سابقہ اجلاس میں ہونے والی بات چیت کوبھی زیربحث لایاگیا۔لندن میں قیام کے دوران سیکرٹری دفاع آصف یاسین ملک نے برطانوی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل سرنکولس ہیوٹن اوربری نوی دارلعوام کے منتخب کمیٹی برائے دفاع کے ارکان سے بھی ملاقات کی۔

متعلقہ عنوان :