ملائیشیاء ایئرلائن کے طیارے کو لاپتہ ہوئے 12 دن گزر گئے ، لواحقین کا ملائیشین فضائی کمپنی کے دفتر کے سامنے احتجا جی مظاہرہ ، درست معلومات فراہم نہ کئے جانے پر بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی،تھائی ریڈار بھی بول پڑا،پہلے ریڈار ریکارڈ چیک نہیں کیا تھا، تھائی حکام، پائلٹ کے گھر میں سیمی لیٹرفلائٹ سسٹم سے تلف فائلیں ری کور کررہے ہیں، ملائیشین وزیر ،چینی لواحقین کو پریس کانفرنس سے نکال دیا گیا،لاپتہ ملائیشین طیارے کا ڈیگوگارشیا سمندری اڈے پر اترنے کا کوئی امکان نہیں ہے‘ امریکہ

جمعرات 20 مارچ 2014 06:31

کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مارچ۔2014ء) ملائیشیاء ایئرلائن کے لاپتہ مسافروں کے لواحقین نے درست معلومات فراہم نہ کئے جانے پر بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی۔ تفصیلا ت کے مطا بق 8 مارچ کو ملائشیا سے بیجنگ جانے والا 777طیارہ ناجانے کہاں چلا گیا، 26 ممالک کی ٹیمیں تو کھوج میں لگی ہیں لیکن اپنے گمشدہ پیاروں کو یادکرنے والے لواحقین پل پل تڑپ رہے ہیں۔

چینی مسافروں کے لواحقین کا تو صبر چھلک گیا۔انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ملائشین حکام طیارے کے بارے میں درست معلومات فراہم نہیں کررہے اور متضادات بیانات نے معاملے کو مزید الجھادیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ملائیشین حکومت درست معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی تو وہ احتجاجاً بھوک ہڑتال کریں گے، لواحقین نے ملائیشین فضائی کمپنی کے دفتر کے سامنے مظاہرہ بھی کیا۔

(جاری ہے)

ادھر لاپتا طیارے کے مسافر اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کے لئے دارالحکومت کوالالمپور کے مضافات میں سیکڑوں افراد جع ہوئے اور لاپتا افراد کے لئے دعائیں کیں، لاپتا طیارے کی تلاش کا کام تا حال جاری ہے اور ملائشین حکام کے مطابق تلاش کا دائرہ اتنا وسیع ہے کہ اس کا کل حجم آسٹریلیا کے رقبے کے برابر ہے، ملائشین پولیس اور تحقیق کار اب تک طیارے کے لاپتا ہونے کے محرکات کا پتا لگانے میں بھی ناکام ہیں۔

گیارہ دن پہلے لاپتہ ہونے والے ملائیشیا کے مسافر طیارے کے سلسلے میں بدھ کے روز تھائی لینڈ نے بھی اپنے ریڈارز کی مدد سے ایک نامعلوم طیارے کو مانیٹر کرنے کا دعوی کیا ہے۔ پرواز ایم ایچ 370 کی طرف سے چند ہی منٹ بعد پیغام منتقل کیا گیا لیکن تھائی حکام نے اپنے ملک کیلیے اس جہاز کو کوئی خطرہ نہ سمجھتے ہوئے اس بارے میں رپورٹ نہ کیا۔العربیہ ٹی وی کے مطابق تھائی حکام کا کہنا ہے کہ یہ معلومات طیارہ لاپتہ ہونے کے نو دن بعد ریڈار کی لاگ رپورٹ کی مدد سے ملائیشیا کی طرف سے ایک درخواست پر سامنے آئی ہیں۔

ریڈارز کے لاگ ریکارڈ کے مطابق \'\' ایک نامعلوم طیارہ تھائی وقت کے مطابق رات بارہ بج کر 28 منٹ پر ریڈار پر نمودار ہوا جبکہ چھ منٹ بعد یہ طیارہ جنوبی چینی سمندر کی طرف غائب ہو گیا ، جہاز کا رخ کوالالمپور کی طرف تھا۔ملائیشیا ائیر لائنز کا کہنا ہے کہ یہ آواز کاک پٹ میں شریک پائلٹ کی تھی۔ تھائی ائیر فورس کے ترجمان ائیر مارشل مانتھن کے مطابق اس جہاز سے ایک آدھ مرتبہ پھر سگنل آئے، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ایم ایچ 370 تھا یا کوئی اور طیارہ تھا۔

انہوں بعد میں آنے والے سگنلز کو متعین وقت دینے سے معذرت کی۔ مسافر طیارہ ملائیشیا کا اپنے سویلین ریڈار سے ایک بج کر تیس منٹ پر رابطہ ہوا اور دو بج کر 15 منٹ تک فوجی ریڈار سے رابطہ رہا۔دوسری جانب تھائی حکام کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ چونکہ تھائی لینڈ کی فضائی حدود سے باہر تھا اور نہ ہی اس سے تھائی لینڈ کو کوئی خطرہ تھا۔ اس لیے اس کا ریکارڈ چیک کرنے کی ضرورت نہ پیش آئی تھی۔

تھائی ترجمان نے اس امر کی تردید کی ہے کہ تھائی لینڈ نے یہ معلومات جان بوجھ کر روکے رکھی ہیں۔ خیال رہے اس وقت دنیا کے 26 ملک اس طیارے کی تلاش کیلیے کوشاں ہیں۔ لیکن ابھی تک کچھ کامیابی نہیں ہو سکی ہے۔ واضح رہے ایک اطلاع کے مطابق بوئنگ 777 کا آخری مرتبہ ایک بج کر 21 منٹ پر ملائیشین وقت کے مطابق ملائیشین کنٹرول سے رابطہ ہوا۔ لاپتہ طیارہ جس وقت ریڈار کے سامنے آیا یہ اپنی منزل کی مخالف سمت میں سفر کر رہا تھا۔

اس سے پہلے چین کے مواصلاتی سسٹم کے تحت جو آواز جہاز کی طرف سے سنی گئی وہ ایک بج کر 19 منٹ پر \'\' آل رائٹ ، گڈ نائٹ \'\' کی تھی۔جبکہ ملائشین وزیر دفاع نے کہا ہے کہ پائلٹ کے گھر میں موجودسیمی لیٹر فلائٹ سسٹم سے تلف کی گئی فائلیں ری کور کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔ملائشیا ائیر لائن کے طیارے کی گمشدگی کا معمہ حل نہ ہوسکا۔ملائشین وزیر دفاع کہتے ہیں کہ طیارے کے پائلٹ کے گھر میں موجودفلائٹ سسٹم سے تلف کی گئی فائلز کو ری کور کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔

ملائشیا کی پرواز کے پائلٹ نے گھر میں خصوصی سسٹم نصب کیاہوا تھا جس میں حالیہ ڈیٹا تلف کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس ڈیٹا کو ری کور کرنے کی کوشش جاری ہے تاکہ پائلٹ کے حوالے سے کچھ مزید معلومات مل سکیں۔ ادھر وزیرٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ گمشدہ طیارے کو مالدیپ کے اوپر پرواز کئے جانے کی اطلاعات کی چھان بین جاری ہے۔ادھرملائیشیا کی گمشدہ پرواز ایم ایچ 370 کے چینی مسافروں کے لواحقین کو ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سامنے سے گھسیٹ کر دور کر دیا گیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق کوالالمپور میں اس پریس کانفرنس کے دوران بہت زیادہ بدنظمی دیکھی گئی اور چینی مسافروں کے رشتہ داروں کو چینی میڈیا سے بات کرنے سے روک دیا گیا جب انہوں نے ان سے بات کرنے کی کوشش کی۔بی بی سی کے نمائندوں کو بھی ان رشتہ داروں سے دور دھکیلا گیا جو اس معاملے سے نمٹنے کے طریقے کے خلاف بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔

بدھ کو ان میں سے ایک درمیانی عمر کی خاتون رشتہ دار چیخ رہی تھیں کہ ’یہ روزانہ مختلف پیغامات دیتے ہیں۔ پرواز اب کہاں ہے؟ ہمارے رشتہ داروں کو ڈھونڈو! طیارے کو ڈھونڈو!‘ملائیشین حکومت نے بعد میں کہا کہ یہ مناظر افسوسناک ہیں اور اس معاملے میں انہوں نے تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے یہ کہتے ہوئے کہ ’ہم ان لوگوں کی تکلیف کا اندازہ کر سکتے ہیں۔

اس بریفنگ کے دوران قائم مقام وزیرِ ٹرانسپورٹ نے ان اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے کہ لاپتہ ہونے والا ملائیشین مسافر طیارہ مالدیپ میں دیکھا گیا تھا۔یاد رہے کہ اس طیارے کی تلاش کے لیے زیرِ تفتیش علاقہ اس وقت تقریباً آسٹریلیا کے رقبے جتنا بڑا ہو چکا ہے اور تلاشی مہم میں 25 ممالک حصہ لے رہے ہیں اور طیارے کی تلاش وسط ایشیا میں قزاقستان سے لے کر جنوب میں بحرِ ہند تک جاری ہے۔

کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی یہ پرواز آٹھ مارچ کو لاپتہ ہوئی تھی جس پر 239 افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر چینی تھے۔اب اس پرواز کو لاپتہ ہوئے بارہ دن گزر چکے ہیں اور اس کے مسافروں کے لواحقین کی پریشانی اور بیچینی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ادھرامریکہ نے ملائیشیاء کے لاپتہ طیارے کے اپنے بھارت میں سمندری اڈے پر اترنے بارے امکانات کو مسترد کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملائیشیاء کے لاپتہ طیارے کا ہمارے ڈیگو گارشیا اڈے پر اترنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل صورتحال ہے اور ہم ملائیشین حکومت اور اپنے اتحادیوں کیساتھ مل کر لاپتہ طیارے کا سراغ لگانے کیلئے بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سکیورٹی ادارے بھی اس سلسلے میں پوری طرح متحرک ہیں۔

متعلقہ عنوان :