مسئلہ کشمیر امریکی مفادات کیلئے خطرہ ہے ، فوری حل نہ کیا گیا تو نقصان ہوسکتا ہے ، امریکی تھینک ٹینک ، جنوبی ایشیا میں قیام امن ، شدت پسندی کو روکنے کیلئے دیرینہ مسئلے کا حل ناگزیر ، امریکی انتظامیہ کردار ادا کرے ، پالیسی سازوں کا مشورہ

جمعہ 21 مارچ 2014 04:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء) امریکی پالیسی سازوں نے جنوبی ایشیا میں قیام امن اور شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکنے کیلئے مسئلہ کشمیر کے فوری اور پائیدار حل کرنا ناگزیر قرار دیتے ہوئے اوبامہ انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پاک بھارت تعلقات کو مزید کشیدہ ہونے سے بچانے کیلئے کلیدی کردار ادا کرے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی تھینک ٹینک نیو امریکی فاؤنڈیشن نے مسئلہ کشمیر کو اہم اور خطرناک تنازعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے کیلئے بڑی طاقتوں نے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات نہیں اٹھائے تو خطے کے حالات بد سے بدتر ہوسکتے ہیں اور دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے رحجان کو روکنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا مریکی تھینک ٹینکس نے اوبامہ انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اپنا رول ادا کریں اور بھارت و پاکستان کو اس مسئلے کے حل کرنے پر نزدیک لانے میں اپنا کردار ادا کریں پالیسی سازوں نے اوبامہ انتظامیہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امریکی مخالف لابی سرگرم ہورہی ہے جس کی وجہ سے امریکی مفادات کوبھی نقصان پہنچنے کا احتمال ہے اگر اوبامہ انتظامیہ نے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے میں مزید طوالت کا مظاہرہ کیا تو اس کے نتائج بھیانک سامنے آسکتے ہیں تھینک ٹینکس نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کشیدگی اور تناؤ کے ماحول سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے کشمیر کے مسئلے کا حل نکانا ضروری بن گیا ہے تاکہ خطے میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے طوفان کو روکا جاسکے پالیسی سازوں نے اوبامہ انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ پاکستان میں انتہا پسند گروپوں کو لگام کسنا چاہتے ہیں تو کشمیر کے مسئلے کو حل کرنا ضروری بن جاتا ہے پالیسی سازوں نے کہا کہ خطے میں امن کو شدید خطرہ لاحق ہے اور اگر مسائل کا حل تلاش نہ کیا گیا تو بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات ایک دفعہ پھر بگڑ سکتے ہیں ۔