شامی جنگ میں مصروفیت، حزب اللہ کا اسرائیل کیلئے امن کا پیغام،انکشاف ایک خفیہ مراسلے میں کیا گیا

جمعہ 21 مارچ 2014 03:56

بیروت(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء)لبنانی کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ نے اسرائیل کو یقین دلایا گیا ہے کہ تنظیم کے جنگجو اس وقت شام کے محاذ جنگ میں مصروف ہیں، اس لیے تل ابیب کواس سے کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ یہ انکشاف حال ہی میں سامنے آنے والے ایک خفیہ مْراسلے میں کیا گیا۔اخبار "الشرق الاوسط " کے مطابق خفیہ مْراسلے میں شام کے حوالے سے ہونے والے دوسرے جنیوا اجلاس سے قبل شامی نائب وزیر خارجہ فیصل المقداد اور ان کے روسی ہم منصب میخائل بوگدانوف کے درمیان ایک ملاقات کا احوال درج ہے۔

اس کے علاوہ روسی نائب وزیرخارجہ کی حزب اللہ کے سپریم کمانڈر حسن نصراللہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بھی موجود ہیں۔ خفیہ مْراسلے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل الشیخ حسن نصراللہ نے اسرائیلیوں کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ تنظیم شام کے محاذ جنگ میں مصروف ہے۔

(جاری ہے)

اس لیے لبنان اور اسرائیل کیدرمیان سرحد "پرسکون" رہے گی۔

رْوسی نائب وزیر خارجہ بوگدانوف کا کہنا ہے کہ "شام کے حوالے سے دوسرے جنیوا اجلاس سے قبل لبنان کے صدر مقام بیروت میں میری کئی اہم رہ نماوٴں سے ملاقاتیں ہوئیں۔ ان میں محمد رعد اور حسن نصراللہ کے ساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ حسن نصراللہ کے ساتھ نصف شب ہونے شروع ہونے والی میٹنگ رات تین بجے تک جاری رہی۔مْلاقات میں حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ شام میں ان کے دوستوں کو اسلحہ کی ضرورت ہے۔

ہم اسرائیل تک بھی یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ ہماری تمام تر توجہ اس وقت شام کے محاذ جنگ پر مرکوز ہے۔ ہمیں لبنان۔اسرائیل سرحد پر کسی قسم کی کشیدگی پیدا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حزب اللہ، لبنان کی طرف سے سرحد کو پرسکون رکھے گی۔ جماعت یہ سمجھتی ہے کہ ایسا اسرائیل کے بھی مفاد میں ہے کیونکہ اس وقت حزب اللہ کی تمام قوت شام کی جنگ میں مصروف ہے"۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق شامی اور روسی حکام کے مابین ایک ملاقات گذشتہ برس 23 مئی کو بھی ہوئی تھی۔ اس ملاقات میں شام کی جانب سے وزیر خارجہ کے مشیر احمد عرنوس، ماسکو میں شام کے سفیر ریاض حداد جبکہ روس کی جانب سے سیرگی فیرچنین شریک تھے۔ بعد ازاں روسی عہدیدار"فریچنین" نے بتایا کہ میں جلد ہی اپنے دورہ تل ابیب میں اسرائیلی حکام سے بھی ملاقات کروں گا۔ اسرائیل کے نام کوئی پیغام آپ بھجوانا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :