ٹوبیکو کی تشہریات سے متعلق نئی ہدایات کا اجراء کر دیا گیا، ہدایات کا نفاذ 31مئی 2014ء سے ہوگا ۔ اخبارات اور ٹی وی پر سگریٹ اشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی ، انسانی یا جانور کی تصویر کو بھی ڈیزائن میں استعمال نہیں کیا جاسکے گا ۔ دکانوں‘کھوکھوں کے باہر ہر طرح اشتہاری بورڈز‘پوسٹرز پر پابندی ہوگی، خلاف ورزیوں پر ایک ہزار روپے سے لے کر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ اور تین ماہ کی سزا دی جاسکتی ہے

جمعہ 21 مارچ 2014 03:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مارچ۔2014ء)حکومت پاکستان نے ٹوبیکو کی تشہریات سے متعلق نئی ہدایات کا اجراء کیا ہے جس کا مقصد ٹوبیکو سے متعلقہ قوانین کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز‘ریگولیشن و کوآرڈینشن کے ذرائع کے مطابق ان ہدایات کا نفاذ 31مئی 2014ء سے ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق ٹوبیکو کی تشہیرسے متعلقہ نئی ہدایات کے مطابق اخبارات اور ٹی وی پر سگریٹ اشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی۔

جبکہ کسی انسانی یا جانور کی تصویر کو بھی ڈیزائن میں استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔ مزید دکانوں‘کھوکھوں کے باہر ہر طرح اشتہاری بورڈز‘پوسٹرزاور بینرز پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ ذرائع کے مطابق ان نئی ہدایات اور قوانین کا مقصد موجودہ قوانین کو مزید بہتر اور مضبوط بنانا ہے تا کہ سگریٹ نوشی بالخصوص نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے رجحان کو ختم کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

اور ٹوبیکو کمپنیوں کے غیر ذمہ داران تشہیری اقدامات کو روکا جاسکے۔ لیکن سول سوسائٹی کے مطابق ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تمام قوانین پر سختی سے عمل کروایا جائے تا کہ سگریٹ نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکا جاسکے۔ ماضی میں بھی دیکھا گیا ہے کہ کچھ سگریٹ ساز ادارے غیر قانونی تشہیری اقدامات کرتے ہیں جس میں صارفین کے لیے مختلف سکمیں‘فی سگریٹس‘بورڈز اور دکانوں کے باہر اشتہاری بینر اور بورڈز کی تنصیب جیسے اقدامات شامل ہیں۔

دی نیٹ ورک کے ایگزیٹو ڈائریکٹر ندیم اقبال کے مطابق وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز‘ریگولیشن و کوآرڈینشن کے حالیہ اقدامات نہایت خوش آئند ہیں اور اس سے مختلف ٹوبیکو کمپنیوں کے غیر قانونی تشہیری اقدامات کو روکا جا سکے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹوبیکو کی تشہیریات کے متعلقہ قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے اور حالیہ غیرقانونی تشہیری اقدامات کو فوراً روکا جائے ۔

نیشنل الانس برائے ٹوبیکو کنٹرول کے چیئرمین جاوید خان کے مطابق ماضی میں بھی سگریٹ انڈسٹری غیر قانونی اقدامات اور ملکی قوانین کی خلاف ورزیوں میں ملوث رہی ہے۔ کچھ سال پہلے ایک بڑی کمپنی نے غیر قانونی طور پر اخبارات میں اشتہارات شائع کروائے تھے اور اب دوبارہ انسداد تمباکو نوشی کے صدارتی آرڈنینس 2001ء کے خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ حکومت کو ان کمپنیوں کے خلاف قانونی کاروائی کرتے ہوئے تمام غیر قانونی سکمیں اور اشتہاری بورڈز ختم کرنے چاہیں۔

مزید وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز‘ریگولیشن و کوآرڈینشن نے سگریٹ کمپنیوں جن میں یونیورسل ٹوبیکو‘فلپ مورس‘سلیم سگریٹ انڈسٹریز /نیوکشمیر ٹوبیکو شامل ہیں کو غیر قانونی تشہیری کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیے ہیں۔ قانون کے مطابق ان خلاف ورزیوں پر ایک ہزار روپے سے لے کر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ ددبارہ خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ کے ساتھ ساتھ تین ماہ کی سزا دی جاسکتی ہے۔