چولستان کے حالات معمول کے مطابق ہیں، کوئی موت واقع ہوئی نہ قحط سالی ہے، شہباز شریف ،وزیراعلیٰ کا دورہ چولستان ، 2 ارب 37 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکیج اور بے زمین کاشتکاروں کیلئے اراضی الاٹمنٹ کی نئی سکیم کا اعلان،چولستان کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے لاہور سے مختلف ٹیمیں علاقے میں بھیجیں، لوگوں کو فی الفور ضروری امداد بھی فراہم کی گئی ہے، بعض محکموں کی غفلت سامنے آئی ہے جس کا فوری نوٹس لیا گیا ہے، چولستان میں 250 کیوسک نہری پانی فراہم کرنے کا بھی اعلان،الیکٹرانک میڈیا کے بعض پروگراموں میں چولستان کے بارے میں حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کیا گیا، شہبازشریف،چولستان کے کسی حصے میں نہ تو کسی قسم کی قحط سالی ہے اور نہ ہی کوئی انسانی موت ہوئی یا مال مویشی کا ضیاع ہو،وزیراعلیٰ پنجاب کا بجنوٹ میں عوامی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے چولستان میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، سڑکوں کی تعمیر اور لائیوسٹاک کی ترقی کے لئے 2 ارب 37 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے یہ اعلان اپنے دورہ چولستان کے دوران کیا۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر چولستان کے بے زمین کاشتکاروں کیلئے اراضی کی الاٹمنٹ کی نئی سکیم کا اعلان بھی کیا۔

چولستان میں مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ چولستان کے حالات معمول کے مطابق ہیں اور علاقے میں کوئی موت واقع ہوئی ہے نہ قحط سالی ہے۔ گندم کی کٹائی کے موسم میں نقل مکانی چولستان میں معمول کا حصہ ہے۔ صوبائی وزیر اقبال چنڑ، وزیرہاؤسنگ تنویر اسلم،چیف سیکرٹری نوید اکرم چیمہ، عوامی نمائندے سعود مجید، خالد ججہ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے چولستان کے حالات معمول کے مطابق ہیں۔ میں نے چولستان کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے لاہور سے مختلف ٹیمیں علاقے میں بھیجیں جنہوں نے پورے علاقے کا دورہ کر کے نہ صرف حالات کا جائزہ لیا بلکہ لوگوں کو فی الفور ضروری امداد بھی فراہم کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صورتحال کے جائزہ کے دوران بعض محکموں کی غفلت سامنے آئی ہے جس کا فوری نوٹس لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چولستان کے لئے اعلان کردہ ترقیاتی پیکیج کے تحت 1100 ٹوبوں کی مکمل صفائی کی جائے گی جس پر 60کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ کڈ والہ سے 80کلومیٹر سڑک تعمیر ہو گی جس پر 24 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ ٹیل والا سے مٹھڑے تک سڑک کی تعمیر پر 30 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے چولستان کے علاقے رسول سر سے بجنوٹ براستہ ماڑی 30 کلومیٹر پائپ لائن کے توسیعی منصوبے کے لئے 18 کروڑ روپے، ڈیراور سے کنڈی والہ ٹوبھہ تک 25 کلومیٹر پائپ لائن کے لئے 15کروڑ روپے، ڈھوری سے بھانو والا 30 کلومیٹر واٹر پائپ لائن کے لئے 18 کروڑ روپے اور موج گڑھ سے چپن والا پائپ لائن کے لئے 80لاکھ روپے فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے چولستان کی موجودہ 230 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر نو کے لئے 7 کروڑ روپے کے فنڈز کے اجراء، چولستان کے رہنے والوں کے مال مویشیوں کے لئے ویٹرنری ادویات اور تین ماہ تک مفت ویکسی نیشن کے لئے 2 کروڑ 50 لاکھ روپے کی رقم فراہم کرنے جبکہ چولستان کی زمینوں کو پانی کی فراہمی کے لئے 250کیوسک نہری پانی فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ نے تالیوں کی گونج میں اعلان کیا کہ چولستا ن کے بے زمین کاشتکاروں کو اراضی فراہم کرنے کے لئے صاف شفاف طریقہ کار کے مطابق نئی الاٹمنٹ سکیم شروع کی جائے گی۔ انہوں نے متعلقہ صوبائی سیکرٹریوں کو ہدایت کی کہ وہ ہفتہ میں دو دن جبکہ چیف سیکرٹری ہر دس دن بعد چولستان کا دورہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے عوامی اجتماع میں موجود افرادسے چولستان کی صحیح صورتحال کے بارے میں استفسار کیا تو انہوں نے بتایا کہ یہاں پر ناموافق حالات کی وجہ سے کوئی موت واقع نہیں ہوئی تاہم علاقے میں پانی کی مزید فراہمی کی ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف نے میڈیا کے بعض حلقوں کی جانب سے چولستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میرے لئے رہنمائی کا کام کرتا ہے اور میں میڈیا رپورٹس پرسنجیدگی سے نوٹس لیتا ہوں تاہم میڈیا کے بعض حلقوں نے چولستان کے حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور ایسی پرانی اور غیر متعلقہ تصاویر پیش کیں جو صحافتی ضابطہ اخلاق کے منافی ہیں۔

صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد حقائق سامنے آئے ہیں کہ چولستان میں ایمرجنسی والی کوئی بات نہیں ہے اور قحط کا دور دور تک نام و نشان نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے چولستان کے علاقہ پھالے والہ ٹوبھہ میں واٹر سپلائی سکیم، فری ویکسی نیشن ، میڈیکل کیمپ اور پانی ذخیرہ کرنے کے مصنوعی ذریعہ واٹر باؤزر کا معائنہ کیا۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے اپنے دورے کے دوران چولستان کی صورتحال کے بارے میں میڈیا کے ایک حصے کے رویے پر سخت افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ الیکٹرانک میڈیا کے بعض پروگراموں میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا اس سے متعلقہ میڈیا کی اپنی کریڈبیلٹی بھی متاثر ہوئی-انہوں نے کہا کہ چولستان کے کسی حصے میں نہ تو کسی قسم کی قحط سالی ہے اور نہ ہی کوئی انسانی موت ہوئی یا مال و مویشی کا ضیاع ہوا ہے -وزیر اعلی نے کہا کہ زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ بعض خبر ناموں کے ساتھ جانوروں کے ڈھانچوں کی غیر متعلقہ تصاویر اور پرانی ویڈیو ز چلا دی گئیں اور ان پر صحافتی اصولوں کے بر عکس فائل کا لفظ بھی نہ لکھا گیا -انہوں نے کہا کہ میں چولستان کے حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے والے میڈیا کا شکر گزار ہوں-شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں شیر آیا شیر آیا کی صورتحال پیدا کرنے سے گریز کرنا چاہیے-