نوشہروفیروز، جسقم رہنما مقصود قریشی سمیت دو افراد کا پر اسرار قتل ، لاشیں پکا چانک لنک روڑ پر جلی ہوئی کار سے برآمد ، سندھ بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے، مظاہرین نے پہیہ جام ہڑتال،ہوائی فائرنگ ،بھریا سٹی کے قریب چار ٹرالرکو آگ لگادی

ہفتہ 22 مارچ 2014 06:14

نوشہروفیروز (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22مارچ۔ 2014ء) بھریا روڑ،پکا چانک لنک روڑ پر جلی ہوئی کار سے دو مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں ،جن کی شناخت مقصود خان قریشی اورسلیمان وڈو کے طور پر ہوئی ہیں،مقصود خان قریشی جسقم کے سابق چیئرمین مرحوم بشیر خان قریشی کے بھائی ،جسقم کے موجودہ چیئرمین صنعان قریشی کے چچا تھے،لاشیں ملنے کے بعد نوشہروفیروز سمیت اندرون سندھ شٹر بند ، پہیہ جام ہڑتال،ہوائی فائرنگ ،بھریا سٹی کے قریب چار ٹرالرکو آگ لگادی گئی،ضلع نوشہروفیروز کے اہم شہروں میں بھاری نفری تعینات ،DIGسکھر نے ایس ایس پی نو شہر و فیروز جانچ آفیسر مقررکردیا گیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح محرم گیٹ کے پاس ایک جلی ہوئی کارنمبرAVA-795سے دو مسخ شدہ لاشیں ملیں جن کی شاخت مقصود خان قریشی اور سلیمان وڈو کے طورہوئی مقصود خان قریشی جسقم کے سابق چیئرمین مرحوم بشیر خان قریشی کے بھائی اور جسقم کے موجودہ چیئرمین صنعان قریشی کے چچا تھے جس کے ضلع بھر میں جسقم کے کارکن مشتعل ہوگئے انہوں نے ریلیاں نکالیں،ہوائی فائرنگ کی اور اہم چوراہوں اور سڑکوں پر ٹائروں کو آگ لگا کر سٹرکیں ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیں قومی شاہراہ پر بھریاسٹی کے قریب چار ٹرالر کو بھی آگ لگا دی گئی جس سے لنک سڑکوں کیساتھ ساتھ قومی شاہراہ پر ٹریفک کم دیکھنے کو نظر آئی،نوشہروفیروز،محراب پور،مورو،کنڈیارو،بھریا سٹی ،بھریا روڑ اوردیگر شہروں میں مکمل شٹربند ہڑتال ہے ،جسقم محراب پور کی جانب سے شہاب میمن کی قیادت میں کارکنوں نے احتجاج کیا ،انہوں نے کہا کہ مقصود خان کو ایک سازش کے تحت شہید کیا گیا ہے،دوسری جانب جسقم کے احتجاج کے پیش نظر ضلع بھر میں بھاری پولیس نفری مقرر کردی گئی ہے تاکہ امن وامان کی صورتحال کو خراب ہونے سے محفوظ رکھا جاسکے،ڈی آئی جی سکھر شرجیل کھرل نے ایس ایس پی نوشہروفیروز نیاز احمد چانڈیو کو اس واقعے کا انکوائری آفیسر مقررکیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :