طالبان نے وی سی پشاور یونیورسٹی پروفیسر اجمل خان کو رہا کر دیا، لگتا ہے حکومت کو امن سے زیادہ لڑائی پسند ہے، ترجمان کالعدم تحریک طالبان،حکومت جنگ بندی کی پاسداری کرے اور ہمارے ساتھیوں پر تشدد بند کیا جائے،شاہد اللہ شاہد کا بیا ن

اتوار 23 مارچ 2014 07:37

پشاور (رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء) وی سی پشاور یورسٹی پروفیسر اجمل خان کو چوبیس گھنٹوں میں رہاکئے جانے کا امکان رہائی طالبان کی طرف سے خیر سگالی کے تخت کی جائے گی طالبان کے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ کہ پروفیسر اجمل خان کومیرانشاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔اور ان کو کسی بھی وقت رہا کر دیا جائے گا۔ پروفیسر اجمل خان کو اس وقت پشاور سے اغواء کیا گیا تھا جب وہ کالج سے اپنے گھر جا رہے تھے۔

پروفیسر اجمل خان کی رہائی بدلے میں طالبان کمانڈر عدنان رشید کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جن کو بعد میں طالبان نے بنوں جیل سے فرار کروا دیا تھا۔ اجمل خان کی رہائی کیلئے کئی بار ویڈیو پیغامات بھی آئے تھے اور انی رہائی کا مطالبہ طالبان کمیٹی کے پروفیسر ابراہیم نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

خیر سگالی کے تحت رہائی کیلئے تمام انظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔

دوسری طرف یہ بھی اطلاعات ہیں اجمل خان کو پشاور سے پارا چنار منتقل کر کے رہا کر دیا گیا ہے۔اور وہ آئندہ چوبیس گھنٹے میں پشاور پہنچ گئے ہیں۔ تاہم با ضابطہ بطور پر ان کی رہائی کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں۔دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں میں شیلنگ اور جیلوں میں ساتھیوں پر تشدد سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو امن سے زیادہ جنگ پسند ہے۔

طالبان ترجمان شاہد اللہ شاہد نے نامعلوم مقام سے جاری بیان میں کہا کہ کہا کہ جنگ بندی کے بعد قبائلی علاقوں میں حکومت کی طرف سے مارٹر اور توپوں کی شیلنگ میں اضافے کے ساتھ چھاپوں اور جیلوں میں بھی ہمارے ساتھیوں پر تشدد میں اضافہ ہوا جب کہ جیلوں میں تشدد کے بعد ساتھیوں کو حیدر آباد اور سکھر منتقل کیا گیا جو کہ انتہائی تشویش نا ک ہے ۔،انہوں نے سوال کہ حکومت کا مقصد دوبارہ جنگ کی طرف دھکیلنا تو نہیں ہے ؟حکومت کی ان کارروائیوں سے لگتا ہے کہ وہ امن سے زیادہ جنگ کو اہمیت دیتی ہے اور دوبارہ جنگ کی جانب جانا چاہتی ہے۔ترجمان کالعدم تحریک طالبا ن نے مطالبہ کیا کہ حکومت جنگ بندی کی پاسداری کرے اور ہمارے ساتھیوں پر تشدد بند کیا جائے۔