بلوچستان اسمبلی اجلاس، نصیرآباد میں میڈیکل کالج کے قیام، خواتین ارکان اسمبلی کی فلاح وبہبود سے متعلق فورم کی تشکیل سے متعلق قراردادیں، بلوچستان میں جنگلی حیات کے تحفظ اور بچاؤ سے متعلق مسودہ قانون منظور

اتوار 23 مارچ 2014 07:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23مارچ۔2014ء)بلوچستان اسمبلی نے نصیرآباد میں میڈیکل کالج کے قیام، خواتین ارکان اسمبلی کی فلاح وبہبود سے متعلق فورم کی تشکیل سے متعلق قراردادیں اور بلوچستان میں جنگلی حیات کے تحفظ اور بچاؤ سے متعلق مسودہ قانون منظور کرلیا بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پینل آف دی چیئرمین کی رکن ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی کی زیر صدارت شروع ہوا اجلاس میں سانحہ حب میں جاں بحق ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء وڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عنایت اللہ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے جبکہ اب تک اس واقعے کی کسی بھی سیکورٹی ادارے کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی لہذا میں ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کراناچاہتاہوں پارٹی کو کافی عرصے سے نشانہ بنایا جارہا ہے کبھی پولیس ہمارے گھروں پر چھاپے مارتی ہے اور کبھی ایجنسیاں مارتی ہے ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں جس پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ واقعہ چونکہ کچھ دیر قبل ہی رونما ہوا ہے اس ضمن میں تحقیقات کی جارہی ہے اور آئندہ اجلاس میں اس واقعے کے حوالے سے ہونے والی تمام تر تحقیقاتی رپورٹ اجلاس میں پیش کردی جائے گی اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی راحت بی بی جمالی کی جانب سے نصیرآباد میں میڈیکل کالج کے قیام سے متعلق قرار داد پیش کی گئی وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کیڈٹ کالج تربت لورالائی میں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں باقاعدہ ڈائریکٹر مقرر کردیئے ہیں خضدار تربت اور لورالائی میں جو اس وقت کالج قائم کئے گئے ہیں وہ صحیح کام کررہے ہیں جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہاکہ اگر دکی میں بھی ایک کیڈٹ کالج بنایا جائے تو اس حکومت کا تحفہ ہوگا کیونکہ رکھنی پنجاب سندھ بلوچستان کے قریب پایا جاتا ہے اور اگر وہاں پر کیڈٹ کالج بن گیا تو بہت سے بچوں کو فائدہ ہوگا رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے کہا کہ اگر ہم بیرونی دنیا کا مشاہدہ کریں تو ہر گلی اور ہر شہر میں میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا گیا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ آج ہم سے بہت آگے ہیں تاہم جہاں تک بات نصیرآباد میں کالج کے قیام کی ہے تو یہاں پہلے ہی میڈیکل کالج کے قیام کے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے راحت بی بی جمالی نے قرار داد پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ بولان میڈیکل کالج میں محدود نشستوں اور وسائل کی عدم دستیابی کے باعث متعدد طلباء داخلوں سے محروم رہ جاتے ہیں لہذا ایوان نصیرآباد میں میڈیکل کالج کے قیام کیلئے قرار داد کو منظور کرے قرار داد کو ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر منظور کرلیا بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نیشنل پارٹی کی رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی جس پر موقف اختیار کیا گیا کہ وفاق کی جانب سے پی ایس ڈی پی کے کئی منصوبوں میں معاونت کی جارہی ہے جسے ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تاہم بلوچستان میں واٹر سیکٹر منصوبوں پر25فیصدکٹ لگایاجارہا ہے جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے پی ایس ڈی پی فنڈز پر کٹوتی نہیں کی جارہی تاہم ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فنڈز کا اجراء تعطل کاشکار ہے ارکان اسمبلی کے پاس اگر فنڈز پر کٹ لگانے سے متعلق شواہد ہیں تو پیش کریں ہم مرکز سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں اس ضمن میں میں نے اور نواب ثناء اللہ خان زہری نے رکن قومی اسمبلی وفاقی وزیر جام کمال سے ملاقات کی ہے کیونکہ بلوچستان میں پی ایس ڈی پی کے فنڈز سے متعلق قائم کمیٹی کی سربراہی جام کمال کررہے ہیں اور انہوں نے اب تک فنڈز کی کٹوی کے حوالے سے کسی بھی قسم کی نشاندہی نہیں کی تاہم پھر بھی اگر ارکان صوبائی اسمبلی کو اس ضمن میں کوئی تحفظات ہیں تو ہمیں بتائیں ہم اس حوالے سے مرکز سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء میرعاصم کرد گیلو نے کہا کہ ماضی میں بھی مرکز کا یہی رویہ رہا تھا ہم نے بارہا اس وقت کے قائدایوان نواب اسلم رئیسانی کے ساتھ جا کر مرکز میں یہ بات کی تھی تاہم اس کے باوجود بھی ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ دور حکومت میں بھی وہاں بیٹھے چند لوگ یہ نہیں چاہتے کہ بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی ہو جس کی واضح مثال یہ ہے کہ پی ایس ڈی پی فنڈز کی پہلی قسط دی گئی ہے جبکہ وقت ختم ہونے کو ہے اس حوالے سے دوسری قسط تاحال جاری نہیں کی گئی جس کے بعد وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر اسمبلی نے مذکورہ قرارداد کونمٹا دیا بلوچستان اسمبلی میں رکن صوبائی اسمبلی حسن بانو نے خواتین کے حقوق اور فلاح وبہبود کیلئے فورم تشکیل دینے سے متعلق قرار داد پیش کی جسے ایوان نے مشترکہ طور پر منظو رکرلیا جبکہ بلوچستان اسمبلی میں تحفظ جنگلی حیات، حفاظت، بچاؤ، انتظام سے متعلق مسودہ قانون مسدرہ 2014ء رکن صوبائی اسمبلی پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنماء عبیداللہ جان بابت نے پیش کیا جس پر غور وخوض کے بعد اسے منظور کرلیا گیاجس کے بعد اسمبلی کا اجلا س 25ما رچ بروز منگل تک ملتو ی کر دیا گیا

متعلقہ عنوان :