عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کو دریائے جہلم میں کشن گنگا کے پاور ہاؤس دریائے نیلم کے پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دیدی،کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی،وزارت پانی و بجلی کے حکام کا دعویٰ

پیر 24 مارچ 2014 07:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)عالمی ثالثی عدالت نے بھارت کو دریائے جہلم میں کشن گنگا کے پاور ہاؤس دریائے نیلم کے پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دی ہے جبکہ وزارت پانی و بجلی کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے ہمارے نظام میں پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی۔ ”خبر رساں ادارے“ کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریائے نیلم (کشن گنگا) پر زیر تعمیر ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ بغیر کسی ذخیرہ کے خالصتاً دریا کے بہاؤ پر ہائیڈرو الیکٹرک منصوبہ ہے۔

(جاری ہے)

مزید دستاویزات کے مطابق ثالثی عدالت نے انڈیا کو دریائے جہلم میں کشن گنگا ڈیم کے پاور پارک کے ذریعے دریائے نیلم کے پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دی ہے۔ مزید دستاویزات کے مطابق پاکستان کو دریائے جہلم کے ذریعے منگلا ڈیم میں پانی کی اتنی ہی مقدار حاصل ہوگی کیونکہ اس عمل میں پانی کی کوئی کھپت نہیں ہوگی۔ انڈیا کی جانب سے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے ہمارے سسٹم میں پانی کی کوئی قلت نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے نویں اجلاس میں خاتون رکن اسمبلی زہرہ ودود فاطمی نے بھی سوال کیا تھا۔ ایوان کو وزارت پانی و بجلی یہی بتاچکی ہے۔

متعلقہ عنوان :