چلی میں بنیادی نوعیت کی اصلاحات کے لیے ایک لاکھ انسان سڑکوں پر نکل آئے ،مظاہرہ

پیر 24 مارچ 2014 06:58

سنٹیاگو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)چلی کے دارالحکومت میں ہزارہا افراد نے بنیادی نوعیت کی اصلاحات کے حق میں مظاہرہ کیا ہے۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ایک نئے اور جدید آئین کی تیاری کے لیے آئین ساز اسمبلی کا اجلاس بلانے کے ساتھ ساتھ سکول اور یونیورسٹی کی مفت تعلیم اور مقامی قدیمی قبائل کے لیے حق خود ارادیت کے مطالبات درج تھے۔

(جاری ہے)

منتظمین کے مطابق اس مظاہرے میں تقریباً ایک لاکھ افراد شریک ہوئے جبکہ پولیس نے شرکاء کی تعداد پچیس ہزار بتائی ہے۔ باسٹھ سالہ خاتون سوشلسٹ صدر مشیل بیچلیٹ کے دوسری مرتبہ یہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے یہ پہلا بڑا مظاہرہ تھا۔ بیچلیٹ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بڑے پیمانے پر اصلاحات کے وعدے کیے تھے۔