ملی بھگت و قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی،سی ڈی اے کی جعلی و غیر قانونی ہاؤسنگ سو سائٹیوں کو گھر تعمیر کرنے کی کھلی اجازت ، ایک سو سائٹی کو تین تین ہاتھوں میں فروخت کیا جارہا ہے، الاٹیوں کے پلاٹوں پر اقساط کی ادائیگی کے باوجود قبضے ہو جاتے ہیں، ذرائع

پیر 24 مارچ 2014 06:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مارچ۔2014ء)سی ڈی اے کی ملی بھگت اور قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جعلی اور غیر قانونی ہاؤسنگ سو سائٹیوں کو گھر تعمیر کرنے کی کھلی اجازت دی ہوئی ہے ایک سو سائٹی کو تین تین ہاتھوں میں فروخت کیا جارہا ہے اور الاٹیوں کے پلاٹوں پر اقساط کی ادائیگی کے باوجود قبضے ہو جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ سی ڈی اے نے ماسٹر پلان کی خلاف ورزی کر کے دارلحکومت کا حلیہ بگاڑ دیا ہے اور گرین ایریا کا بھی خاتمہ کر دیا گیا ہے 100 سے زائد جعلی ہاؤسنگ سو سائٹیاں لوگوں کو لوٹ رہی ہیں آئی سی ٹی اور سی ڈی اے کی ملی بھگت کے بغیر تجاوزات اور ہاؤسنگ سوسائٹی کا قیام نہ ممکن ہے.

ذرائع نے مذید بتایا کہ نیشنل پولیس فاؤنڈیشن میں الاٹیوں کے پلاٹوں کو تبدیل کرنے شاہین فاؤنڈیشن کی 700 پلاٹوں کے الاٹیوں کی اقساط وصول کرنے کے باوجود قبضہ نہ دے ایک ارب روپے ہڑپ کرنے اور جموں کشمیر ہاؤسنگ سو سائٹی میں گھپلوں اور روشن پاکستان کے نام سے غیر قانونی اشتہارات کے ذریعے ہزاروں لوگوں سے کروڑوں روپے وصول کیے جارہے ہیں ذرائع نے مذید بتایا کہ کنونشن سینیٹر کے ساتھ ملحقہ ٹاور کے ایک ایک فلیٹ کو دو دو کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے لیکن پلاٹ کے الاٹی فرم سے سی ڈی اے نے اب تک چار ارب روپے وصول کرنے ہیں

متعلقہ عنوان :